سرینگر//حریت (گ)ترجمان نے واگڈ ترال میں پوری آبادی کو فوج کے ذریعہ تختہ مشق بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دراصل فوجی اہلکار حکمرانوں کے ان ہدایات پر عمل پیرا ہیں کہ’امن کی بحالی کیلئے جارحانہ طرزِ عمل اختیار کیا جائے‘۔موصولہ بیان میں حریت نے کہا ہے کہ فوجی اہلکار پوری طاقت کے ساتھ آبادیوں میں گھس کر بزرگ خواتین یہاں تک کہ نونہالوں کو بھی اپنے عتاب کا شکار کرکے اپنے اعتبار سے امن قائم کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں یہ جان لینا چاہئے کہ جموں کشمیر کے لوگوںکوآج تک قوت کے بل پر دبایا نہیںجاسکا ہے اور نہ ہی آئندہ ظلم وتشدد کے ذریعے انہیں مبنی برحق مطالبہ سے دستبردار کیا جاسکتا ہے۔ ترجمان نے ترال میں فوجی تشدد کے شکار افراد اور دیگر متاثروں کے ساتھ حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی طرف سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مظلوموں کو صبر سے کام لیتے ہوئے اللہ کی تائید ونصرت کیلئے اس کی بار گاہ میں محو دعا ہونا چاہئے۔فریڈم پارٹی ترجمان نے ترال اور دیگر علاقوں میں عسکریت پسندوں کے گھروں کی توڑ پھوڑ پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عام لوگوں پر نزلہ گرانا اور انہیں انتقام گیری کا نشانہ بنانا بزدلی کی انتہا ہے ۔ترجمان نے اس کاروائی کو انتہائی بزدلانہ اور اخلاق و قانون کی پاسداری کی عین ضد قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں متحارب گروپوں ا ور بر سر پیکار حلقوں کے مابین ان لوگوں کو گھسیٹا نہیںجاتا جو کسی بھی صورت میں براہ راست کسی مناقشے کا حصہ نہ ہوں ۔ترجمان نے دکانوں ،گھروں کی لوٹ اور مکینوں کی مار پیٹ کے علاوہ نوجوانوں کو بلا جواز گرفتار کئے جانے کے عمل کو بھی بزدلانہ قرار دیتے ہوئے نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی نے ترال میں فورسز کی کاروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم عوام کے خلاف جنگ جیسی صورتحال کا مظاہرہ کرنا انتہائی بوکھلاہٹ اور بزدلانہ عمل ہے ۔ اپنے ایک بیان میں بلال صدیقی نے ترال میں فورسز کی جانب سے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کرنے ،اسباب خانہ کو تباہ کرنے ،خواتین اور معصوم بچوں کے خلاف طاقت کے استعمال پر شدید ردعمل اور غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانیت کی توہین اورانسانی حقوق کی پامالی قرار دیا ۔