کپوارہ//ہندوارہ قصبہ میں منگل کو اس وقت لوگ سڑکو ں پر نکل آ ئیں اور احتجاجی مظاہرے کئے جب یہ خبر جنگل کی آ گ کی طرح پھیل گئی کہ براری پورہ ہندوارہ کی دو سگی بہنو ں کو اپنے ہی گھر سے اغوا کیا گیا ۔احتجاجی لوگو ں نے سڑکو ں پر رکاوٹیں کھڑی کیں اور مطالبہ کیا کہ مغویوں کو فوری طور بازیاب کیا جائے ۔اس سلسلے میں ہنداورہ کے پولیس سر براہ غلام جیلانی نے ایک خصوصی ٹیم مقرر کی اور گمشدہ لڑکیو ں کی تلاش شروع کی ۔ ایس ایس پی کپوارہ نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ براری پورہ ہندوارہ کے مشتاق احمد کی جانب سے پولیس کو ایک درخواست موصول ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ ان کی دو بچیو ں کو گھر سے اغوا کیا گیا جس کے بعد پولیس نے ان کی تلاش شروع کی ۔ایس ایس پی نے کہا کچھ شر پسند عنا صر نے معاملہ کو غلط رنگ دیکر قصبہ میں حالات خراب کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے وہ ناکا م بنا دی ۔پولیس نے بتا یا کہ منگل کی رات گئے دیر ہندوارہ میںکے دو صرافو ں نے پولیس میں آکر یہ بیان دیا کہ گمشدہ لڑکیو ں نے اپنے گھر کے زیورات لاکر انہیں فروخت کئے اور ہم نے سوچا کہ ان لڑکیو ں نے یہ زیورات گھر سے چوری کئے ہیں اور ان کو صرف5ہزار روپیہ دیئے اور انہیں بتا یا گیا کہ باقی رقم آ پ کے والدین کے حوالے کی جائے گی ۔پولیس نے راتو ں رات گمشدہ لڑکیو ں کی والدہ سے پوچھ تاچھ کی جبکہ اس کے فون کالز کی بھی پولیس نے جانچ کی ۔پولیس کے مطابق ان لڑکیو ں نے اپنی ما ں کے فون سے جمو ں میں بیٹھے ایک انجان شخص سے دوستی کی تھی اور انہیں منگل کو فون پر بتا یا کہ وہ اس سے ملنے کے لئے جمو ں آ رہی ہیں ۔ایس ایس پی کے مطابق ہندوارہ پولیس نے فوری طور وادی اور جمو ں کے تمام پولیس تھا نو ں سے رابطہ کیا جس کے بعد قاضی گنڈ کی ایک پولیس پارٹی نے دو نو ں گمشدہ بہنو ں کو رام بن سے ایک گا ڑی میں بر آمد کیا ۔پولیس نے بتا یا کہ دونو ں گمشدہ بہنو ں کو بر آ مد کر کے پولیس نے ایک بڑی کامیابی حاصل کی اور ایک بہت بڑے گڑ بڑ کو ٹال دیا ۔ایس ایس پی نے کہا کہ معاملہ کی نسبت دو الگ الگ کیس درج کئے گئے اور تحقیقات شرو ع کی گئی ۔پولیس نے شر پسند عنا صر کو خبر دار کیا کہ وہ کوئی بھی معاملہ پیش آ نے سے قبل پولیس سے رابطہ کریں بصورت دیگر پولیس ان کے خلاف سخت کاروائی کرے گی ۔