اوڑی//پیرنیاں بونیار میں 7برسوں سے زیر تعمیر پُل مکمل نہ ہونے سے ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کو سخت دشواریوںکا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پیرنیاں میں25 ہزار کی آبادی کو جوڑنے والا پل گزشتہ 7برسوں سے تکمیل کے مراحل سے گزر رہا ہے اورمکمل نہ ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق 2011 میں جموں کشمیر پروجیکٹس کانسٹریکشن کارپوریشن (جے کے پی سی سی) نے پیرنیاں بونیار میں 4کروڑ 50لاکھ روپے کی لاگت سے پل کی تعمیر کا کام شرع کیا مگر کچھ ماہ تک تعمیر ی کام جاری رہنے کے بعد نا معلوم وجوہات کی بنا پر تعمیر روک دی گئی۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ پل مکمل نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اپنے گھروں تک پہنچنے کیلئے کئی کلو میٹر کی مسافت طے کر نا پڑتی ہے ۔ان کاکہن اہے کہ اگر پل کی تعمیر مکمل ہوتی تو بونیار کے قریب15 گاوں جن میں ناگاناری،ہلن ،پہلی پورہ،اہجارہ ،پیرنیاں،بمیار،زہنپورہ،منزگام وغیرہ شامل ہیں ،جن کی تقریباــ 25 ہزار اآبادی ہے ،کے لوگوں کو راحت نصیب ہوتی ۔لوگوںکاکہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار جے کے پی سی سی کے اعلیٰ حکام کے علاوہ سیول انتظامیہ کی نوٹس میں بھی معاملہ لایا مگر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گی۔