پائین شہر میں سی آر پی ایف نے 2بنکر ہٹالئے گئے

Kashmir Uzma News Desk
4 Min Read
سرینگر// فورسز نے25برس کے عرصے کے بعد شہر خاص کے سعد پورہ اور بہلوچی پورہ میں بنکروںکو منہدم کیا۔سوموار کو علی جان روڑ پر واقع سعد پورہ میں1990میں قائم کئے گئے ایک بنکر کو ہٹا دیا گیا۔ پیر کی صبح علاقے کے لوگ حیران ہوئے جب غیر متوقع طور پر فورسز اہلکاروں نے بنکر کو منہدم کیااور وہاں پر موجوداشیاء و دیگر ساز و سامان کو گاڑیوں میں بھر کر کسی دوسری جگہ منتقل کیا۔ علاقے سے 2دہایوں سے زائد عرصے کے بعد بنکر ہٹنے سے مقامی لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔سعد پورہ میں فورسز بنکر کو ہٹانے کا مطالبہ گزشتہ برس سے بڑنے لگا تھا،جب علاقے میں سال گزشتہ کے8 اکتوبر میں ایک کمسن طالب علم جنید پ احمد آخون یلٹ کا شکار ہوا تھا،اور آخر کار صورہ میڈکل انسٹی چیوٹ میں دم توڑ بیٹھا تھا۔ مقامی لوگوں نے سخت احتجاج کرتے ہوئے فورسز کے بنکر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ گزشتہ برس ایجی ٹیشن میں جان بحق نو عمر طالب علم جنید آخون کے والد علی محمد نے بتایا کہ اگر چہ علاقے سے بنکر کو ہٹانا نیک شگون ہے اور بستی کا25برس سے جاری مطالبہ پورا ہواتاہم اگر اس کو پہلے ہٹایا جاتا تو اس کا بیٹا آج زندہ ہوتا۔ انہوں نے کہا ’’یہ خونین بنکر تھا،جس نے 5لوگوں کی جانیں لی اور کئی ایک کو عمر بھر کیلئے نا خیز بنا دیا‘‘۔ایک اور شہری نے بتایا کہ2008میں اسی بنکر نے محمد رفیق ساکن زونی مر کی جان لی جبکہ جاوید احمد پٹھان کو گولی مار دی،جس کی وجہ سے انکے جسم سے انکی ٹانگ کو علیحدہ کرنا پرااور وہ عمر بھر کیلئے جسمانی طور پر معذور ہوگئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال ایجی ٹیشن کے دوران بنکر سے وابستہ اہلکاروں نے ایک بزرگ غلام حسن ڈار کو پیلٹ کا نشانہ بنایااوراس کی ایک آنکھ ناکارہ ہوگئی۔انہوں نے بتایا کہ ہلال احمد نامی ایک اور نوجوان کو بھی اسی بنکر سے گولی ماری گئی۔ عبدالرشید وانی نامی شہری نے کہا ’’اس بنکر نما کیمپ نے پوری سڑک پر قبضہ کیا تھا،جس کی وجہ سے کئی حادچات بھی پیش آئے۔ادھر صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ کے نزدیکی علاقے بہلوچی پورہ میں بھی ایک بنکر کو ہٹایا گیا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ کافی عرصہ سے علاقہ کی مانگ تھی کہ اس بنکر کو ہٹایا جائے۔ فورسز نے شہر میں بنکروں کو ہٹانے کے سلسلے کو اندروانی حکمت عملی قرار دیا۔سی آر پی ایف کے پی آر آئو راجیش یادئو نے کشمیر عظمیٰ کو  بتایا’’ یہ قدم اندرونی تعیناتی کی حکمت عملی کا حصہ ہے اور وقت وقت پر اس طرح کے اقدامات عمل کا ایک حصہ ہے‘‘۔ذرائع کے مطابق گزشتہ 7برسوں کے دوران وادی کے جنوب و شمال میں مجموعی طور پر84بنکروں اور فورسز کے کیمپوں کو ہٹایا گیا۔ اس عرصے کے دوران آبادی والے علاقوں سے41 کیمپوں کے علاوہ10 بینکروں کو بھی ہٹایا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کشمیر میں کل ملاکر258سیکورٹی کیمپ اور18بینکر ہیں جبکہ شہر سرینگر اس میں سر فہرست ہے اوریہاں117سیکورٹی کیمپ اور11بینکر ہیں۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *