بانڈی پورہ//سملر بانڈی پورہ میں ساتویں جماعت کی ایک طالبہ کی پر اسرارگیسو تراشی کے خلاف احتجاج کے دوران فوج نے ہوائی فائرنگ اور مظاہرین کی بے تحاشا مارپیٹ کی ۔ مارپیٹ کے نتیجے میں3افراد زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم فوج نے الزامات کو مسترد کیا۔پیر شام دیر گئے آٹھ بجے کے قریب نذیر احمد کی تیرہ سالہ بچی جو ساتویں جماعت کی طالبہ ہے ،کے بال صحنِ میںنامعلوم افراد نے کاٹ دیئے۔بچی کو بیہوشی کی حالت میںضلع ہسپتال بانڈی پورہ میںعلاج کے لئے داخل کیا گیا۔منگل کی صبح مقامی مردوزن کی ایک بڑی تعداد گھروں سے باہر آئی اور واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ۔اسی دوران دن کے 11بجے فوج کی کچھ گاڑیاںوہاں سے گزریں تاہم مظاہرین نے ٹریفک کی روانی روک کرانہیں آگے جانے نہیں دیا ۔ فوجی اہلکاروں نے اپنی گاڑیوں کو آگے لیجانے کیلئے مظاہرین کے خلاف کارروائی عمل میں لائی۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ جب وہ اس واقعہ کے خلاف احتجاج کررہے تھے تو فوجی اہلکاروں نے مظاہرین کی اندھا دھند مارپیٹ شروع کردی۔انہوں نے کہا کہ فوج نے ہوا میں گولیوں کے کئی رائونڈ بھی فائر کئے جس کے نتیجے میں علاقے میں خوف و دہشت پھیل گئی۔مظاہرین نے بتایا کہ اہلکار ان کے گھروں میں گھس گئے اور بلا لحاظ عمر و جنس مکینوں کا بے تحاشا زدوکوب کیا ۔شدید مارپیٹ سے مبینہ اختر اور آسیہ نامی دوخواتین زخمی ہوئیں اور انہیں اسپتال میں داخل کرانا پڑا۔مظاہرین نے فوج کے وہاں سے چلے جانے کے بعد فوجی اہلکاروں کے ہاتھوں لوگوں کی بلاوجہ مارپیٹ کے خلاف احتجاج جاری رکھا۔