سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے کل آفیسران کی ایک میٹنگ میں حضرت سلطان العارفین شیخ حمزہ مخدومؒ کے عرس کے سلسلے میں انتظامات کاجائزہ لیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ یکم نومبر سے شروع ہونے والے عرس کے سلسلے میں تمام انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔میٹنگ میں ترقیاتی کمشنر سرینگر،سی ای پی ڈی ڈی اورمخدوم صاحب زیارت گاہ کے نمائندوں کے علاوہ دیگر متعلقہ محکموں کے آفیسران بھی موجود تھے۔میٹنگ میںبتایا گیا کہ محکمہ بجلی نے عرس کے دوران اضافی بجلی کی سپلائی کے لئے اقدامات کئے ہیں صوبائی کمشنر نے محکمہ صحت کو کوہ ماران میں سات دنوں تک قائم رہنے والے مفت طبی کیمپ کا انعقاد کرنے کی بھی ہدایت دی۔میٹنگ کے دوران سرینگر،تجرشریف اور بانڈی پورہ کی زیارت گاہوں اوردن کے اردگرد صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی۔ادھرحج و اوقاف کے وزیر مملکت سید فاروق اندرابی نے ریاستی عوام کو حضرت سلطان العارفین شیخ حمزہ مخدوم ؒ کے عرس پر مبارک باد دی ہے ۔
ڈاکٹر فاروق کی حاضری
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کل تاریخی اور قدیم درگاہ حضرت محبوب العالم شیخ حمزہ مخدوم کشمیریؒ واقع کوہ ماراں پر حاضری دی۔ اُن کے ہمراہ پارٹی کے جنرل سکریٹری اور مقامی ایم ایل اے علی محمد ساگر بھی تھے۔ اس موقعے پر خدامانِ زیارت نے دونوں لیڈران کی دستار بندی ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس موقعے کہا کہ بزرگانِ دین کے تبلیغ و اشاعت کی بدولت ہی ملک کشمیر کا زرہ زدہ اسلام کے نور سے سرسبز و شاداب ہوا ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ صہیونی طاقتیںاپنے ناپاک عزائم اور مسلمانوں کو پست کرنے کیلئے سازشیں رچا رہے ہیں اور ہم مسلمان ان سازشوں کا آسانی سے شکار بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ قوموں کے عروج و زوال، سربلندی،ترقی و تنزلی،خوش حالی و فارغ البالی اور بد حالی میں اتحاد و اتفاق کا ہونا اور نہ ہونا کلیدی رول ادا کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ آج دنیا میں ملت اسلامیہ پریشانِ حال اور مشکلات سے دوچار ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ مسلمانوں میں جذبہ اخوت، ہمدردی، اتحاد و اتفاق کا فقدان ہے۔جب تک اُمت مسلمہ متحد تھی تب تک ہر ایک مسلم مملکت خوشحال اور ترقی یافتہ تھے۔ اس موقعے پر ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر اور دیگر محکموں کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ علی محمد ساگر نے متعلقہ افسران سے تاکید کی کہ وہ عرس کے ایام متبرکہ کے دوران زائرین کیلئے معقول اور مناسب انتظامات ،خصوصاً بجلی،پینے کا پانی، صحت و صفائی اور ٹرانسپورٹ ، میسر رکھیں جائیں تاکہ عقیدت مندوں کسی بھی قسم کی مشکلات پیش نہ آئے۔