سرینگر// حریت (گ) کے ترجمان نے نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹرنرمل سنگھ کے ان الفاظ کے ردّعمل میں کہا کہ ’’ریاست کو بھارت سے علیحدہ کرنے کا دم کسی میں نہیں‘‘،کہاکہ جموں وکشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کا کسی کو دم نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا بھارت کے حکمران طاقت کے بل پر جموں کشمیر کی تحریک کو 1947ء سے ہی دبانے میں اپنا سارا دم لگاچکے ہیں، لیکن جموں کشمیر کے عوام نہتے ہونے کے باوجود اپنی تحریک کی صداقت پر یقین رکھتے ہوئے لاکھوں شہداء کی صداقت پر یقین رکھتے ہوئے لاکھوں شہداء کے تمناؤں کے امین بنے ہوئے ہیں، جنہوں نے عالمی سطح پر منظور شدہ حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ نرمل سنگھ جی اور اس قبیل کے لوگوں کو جان لینا چاہیے کہ طاقت کے نشے میں وہ بستیوں کو تاراج کرسکتے ہیں۔ لوگوں کو اسیر اور درگور، تو کراسکتے ہیں، لیکن وہ اس حقیقت کو جھٹلا نہیں سکے کہ جموں کشمیر ایک متنازعہ خطہ ارض ہے، جسے اقوامِ عالم نے تسلیم کیا ہوا ہے اور تمام مظالم کے باوجود جموں کشمیر کے عوام اپنے حق کے حصول کی خاطر محوِ جدوجہد رہنے کا عزم کرچکے ہیں۔ بھارت اور اس کے آلۂ کار جتنا بھی کشمیریوں کو بزورِ طاقت دبانے کی کوشش کریں گے۔ اتنا ہی یہ تحریک زور پکڑتی جائے گی۔ اگر بھارتی حکمران جنوبی ایشیاء میں ترقی امن اور خوشحالی کے متمنی ہیں تو انہیں سرزمین کشمیر کے عوام کے ساتھ اپنا لہجہ بدلنا ہوگا۔ طاقت کی زبان کے بجائے اصول کی زبان کے ساتھ آگے آنا ہوگا۔سیدعلی گیلانی کی قیادت میں یہ قوم پر امن ذرائع سے مسئلہ کے پائیدار حل کے لیے کبھی بھی مذاکرات کے عمل سے نہیں بھاگی، لیکن بھارت نشۂ قوت میں جنوبی ایشیاء کے امن کو درہم برہم کرنے پر تُلا ہوا ہے۔ بھارت چاہتا ہے کہ کشمیری سر کے بل گر کر بھارت کے طاقت کو تسلیم کرے، لیکن جموں کشمیر کی اکثریت صرف ایک اللہ کے آگے ہی سرخم ہے، اس اللہ کی طاقت کے سوا کوئی طاقت نہ کشمیری عوام کو مرعوب کرسکتی ہے اور نہ ہی انہیں دبا کر مبنی برحق جدوجہد سے باز رکھ سکتی ہے۔