سرینگر//وادی کے تاجروں و صنعت کاروں کی کارڈی نیشن کمیٹی نے ریاست کو آزاد اقتصادی خطہ قرار دینے اوراشیاءو خدمات ٹیکس کو موجودہ حالت میں منسوخ کرنے کے علاوہ صدارتی حکم نامہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔سرینگر میں کارڈی نیشن کمیٹی کی طرف سے منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر یز کے سابق صدر ڈاکٹر مبین شاہ نے کہا” موجودہ حکومت و انتظامیہ جموں کشمیر میں اشیاءو خدمات ٹیکس لاگو کرنے کے حق میں تھی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیر خزانہ نے وہی کچھ کیا،جس کی وہ اس وقت مخالفت کرتے تھے،جب وہ وزیر خزانہ نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی پر حکومت نے تاجروں اور عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مظفرحسین بیگ کی قیادت میںسیاسی جماعتوں کے مشاورتی گروپ کو بھی گمراہ کیا۔انہوں نے بیگ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ممبر پارلیمنٹ نے کہا” حکومت ریاستی آئین کے دفعہ5کے تحفظ دینے کی راہ تلاش کرے گی،جو کہ حکومت کو ٹیکسوں کے نفاذ کا حق فراہم کرتی ہے“،تاہم اس کو بھی صرف نظر کیا گیا۔ حزب اختلاف اور اقتدار کی جماعتوں کو ایک ہی ترازو میں تولتے ہوئے ڈاکٹر شاہ نے کہا کہ ممبران اسمبلی نے ایوان میں فرضی بحث مباحثہ کیا،تاہم ہمیں معلوم تھا اس سے آخر میں کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ” اس معاملے میں مین اسٹریم جماعتوں نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا،جو وہ ہمیشہ دیتی ہیںاور قانون کو منظور کیا“۔مبین شاہ نے کہا کہ جو لوگ اسمبلی میںغیر حاضر تھے وہ بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں،جتنے کہ حاضر اراکین تھے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی مالی خود مختاری میں جی ایس ٹی کا نفاذ عمل میں لاکر،ریاست کی خصوصی حیثیت کو مسخ کیا گیا،اور اس کا اعتراف کانگریس نے بھی کیا۔ڈاکٹر مبین نے کہا کہ جی ایس ٹی لاگو کرنے کی مخالفت کو ایک طرف سے علیحدگی پسندانہ رویہ تصور کیا گیا،اور دوسری جانب کانگریس،جس نے دہائیوں سے ریاستی آئین میں ترامیم کر کے جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت پر ضرب لگایا،نے بھی اس قانون کو جموں کشمیر میں لاگو کرنے کو ریاست کی مخصوص حیثیت کی خلاف ورزی قرار دیا۔ڈاکٹر مبین شاہ نے کہا کہ وہ جی ایس ٹی کے خلاف جدوجہد جاری رکھےں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ70برسوں سے حق خود ارادیت کا مطالبہ کرتے آئے ہیں،اور بھارت اس سے منکر ہے،تو کیا لوگ اس کا مطالبہ کرنے کا سلسلہ ترک کریں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ بھارت بھر میں جی ایس ٹی کے کچھ مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں،تو انہوں نے کہا ”اس صورت میں ہمارا مطالبہ اور پختہ اور دور رس ثابت ہو رہا ہے،کیونکہ جموں کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل ہے،اور اگر ہم اپنا جی ایس ٹی لاگو کرتے،تو آج مضر اثرات سے بچا جاسکتاتھا“۔پریس کانفرنس میں پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس کے نائب صدر ظہور احمد ترمبو، کارڈی نیشن کمیٹی کے کنونیئر سراج احمد سراج،کے ٹی ایم ایف دھڑے کے صدر بشیر احمد راتھر،کشمیر ٹریڈرس فیڈریشن کے ترجمان اعجاز شہدار،کشمیر کمسٹس اینڈ ڈسٹی بیٹورس ایسو سی ایشن کے صدر عبدالاحد بٹ،پشمینہ ٹریڈرس کے روف احمد اور کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے چیئرمین غلام جیلانی پرزہ بھی موجود تھے۔