رام بن // شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کا نام ریاست جموں وکشمیر میںہی نہیں بلکہ پورے ہندوستان میں احترام و عزت کے ساتھ لیا جاتا ہے خاص کر ریاست جموں وکشمیر میں اُن کی اپنی ایک پہچان ہے ۔یہاں جاری پریس بیان میں سماجی کارکن شیخ ریاض احمد نے کہاکہ ریاست کی شناخت اور شخصی راج کے خلاف شیخ محمد عبداللہ نے اپنی آدھی زندگی جیلوں میںگزاری ، جیل کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد انہوں نے ریاستی کو شخصی راج سے چھٹکارا دلایا ۔ انہوں نے کہاکہ مرحوم شیر کشمیر شیخ محمدعبداللہ نے غریب عوام کی زمینیں جو کہ جاگیرداروں نے اپنی تحویل میںلے رکھی تھی کوان کے قبضہ سے واپس دلائی جس کی وجہ سے آج ان کو با ئے قوم اور شیر کشمیر کے القاب سے پکارا جاتا ہے ۔ ریاض نے کہاکہ آج شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ یاد یں تازہ اس وقت ہو جاتی ہے جب ان کے پوتے عمر عبداللہ ان ہی کے نقش قدم پر چلتے ہیں اور غریب بے سہارا ، یتیموں اور مسکینوں کی آواز بن کر آگے آتے ہیں اور مرحوم شیخ محمدعبداللہ کی ہی طرح ان کے اندر بھی بیباکی و ایمانداری کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے ۔ وہیں نیشنل کانفرنس کے بلاک رامسو کے صدر نثار احمد سوہل نے بھی عمر عبداللہ کی تعریف کر تے ہوئے کہاکہ میں نے بھی گزشتہ پندرہ برسوں سے نیشنل کانفرنس کے ساتھ کام کرتے چلے آرہا ہوں اور ہم نے ان پندرہ برسوں میں عمر عبداللہ کی کارکردگی کابغور جائزہ لیا تو ہمیں یہ محسوس ہوا کہ وہ شیر کشمیر شیخ محمدعبداللہ کے نقش قدم پر چلتے ہیں اور غریب اور بے سہارا عوام کو گلے سے لگاتے ہیں جو کسی سے ممکن نہیں ہوسکتا ہے اسے ممکن کر دیتے ہیں ۔وہیں شیخ ریاض احمد نے سجادشاہین کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ وہ بھی عوام کی خدمت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے انہوں نے کہاکہ سجاد شاہین نے پارٹی کی مضبوطی کے لئے گھر گھر جاکر پرچار کرنا شروع کر دیا ہے جو کہ پارٹی کے لئے خوش آئین بات ہے ۔شیخ ریاض نے مزید کہاکہ تحصیل بانہال میں اگر نیشنل کانفرنس کو مضبو ط کر نا ہے تو تمام ورکروں اور لیڈران کو چاہئے یکجٹ ہو کر کام کریں تاکہ آئندے آنے والے انتخابات میں جیت حاصل کر کے عمرعبداللہ کی سربراہی میں عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جا سکے ۔