سرینگر//وزیر اعلیٰ شکایتی سیل کے کوآڈنیٹر تصدق مفتی نے تمام تعلیمی اداروں ، سرینگر میونسپل کارپوریشن اور محکمہ بلدیات کو فوری طور گرے ہوئے پتوں بید اور سفیدے کی ٹہنیوں کو جلانے پر پابندی عائد کرنے کے لئے کہا کیونکہ اس سے ماحولیاتی آدلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔پتوں کو جلانے کے مضر اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے کوآڈنیٹر نے کہا کہ گرے ہوئے پتون بید اور سفیدے کی ٹہنیوںکو جلانے سے ہوا میں راکھ اور گرد و غبار کے ذرات پھیل جاتے ہیںاور ہوا میں زہر یلی گیس ہوا کو آلودہ کرتی ہے ۔یہ پتے نمی کے سبب آہستہ آہستہ جلتے ہیں جسے فضا میں دھواں پھیل جاتاہے جو صحت اور ماحول کے لئے ضرر رساں ہے۔انہوںنے مزید کہاکہ پتوں کے دھوئیں سے بچوں اور بڑوں کی آنکھو ں ، ناک اور گلے میں خراش پیدا ہوتی ہے بالخصو ص بزرگوں اور دمہ، پھیپھڑوں ، دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کو کافی تکلیف ہوتی ہے۔پتوں کو لگاتار جلانے سے فضا دھندلی ہوجاتی ہے اور فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ بھی پیدا ہوتی ہے جو گلوبل وارمنگ کو مزید اضافہ کا سبب بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پتوں کو ٹہنیوں کے جلانے پر متعلقہ ماحولیاتی قوانین کے تحت پابندی عائد ہے چون کہ یہ عمل نہ صرف ضرر رساں ہے بلکہ غیر قانونی بھی ہے اسلئے اس پر فوری طور پابندی عائد کرنا لازمی ہے۔پتوں کو جلانے کا متبادل پیش کرتے ہوئے تصدق مفتی نے کہاکہ ان پتوں کو حیاتیاتی کھاد بنانا ماحول دوست اوپشن ہے جو ایک بہترین کھاد ہے جو زرعی زمین اور باغات میں استعمال کرنے کے علاوہ نشیبی علاقوں کی بھرائی میں بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔