سرینگر//سمبل میں ایک غیر تسلیم شدہ پرا ئیویٹ اسکول کی جانب سے طلاب کو دسویں جماعت کے امتحانات میں روکنے پر متاثرین نے سکول منتظمین پر پی ایس اے عائد کرنے کی مانگ کی۔ اس دوران متاثرہ طلاب اور والدین نے وزیر تعلیم محمد الطاف بخاری سے ملاقات کرکے نئے امتحانات منعقد کرنے کی مانگ کی۔ سی این ایس کے مطابق سمبل سونا واری میں قائم نورانی اسکنڈر ی ایجوکیشنل انسٹیچوٹ جمعرات سے شروع ہونے والے میٹر ک امتحا ن میں شریک ہونے والے طلبا کو رو ل نمبر سلپ اجرا کرنے میں ناکام رہا جس کے باعث24کے قریب امیدوار امتحانات سے محروم ہو کر رہ گئے ہیں۔ جمعہ کو دوسرے روز بھی طلبا اور والدین نے مذ کورہ اسکول کے خلاف سخت برہمی پائی جارہی ہے اورعوامی سطح پر مذ کورہ اسکول کے خلاف سخت کا روائی کا مطا لبہ کر ررہے ہیں ۔ عوامی حلقوں کے ساتھ ساتھ امتحا ن سے محرو م رکھے گئے بچوں اور ان کے والدین نے مذ کورہ اسکول کے خلاف سخت سے سخت کا روائی کا مطا لبہ دہرا تے ہو ئے پولیس اور محکمہ تعلیم کے اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے بچوںکا ایک سالہ تعلیمی کیر ئیر بچانے کیلئے اقدامات کریں اور اس سنگین جرم میں ملوث اسکول منتظمین اور دیگر ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کا روائی عمل میں لائے۔ اس دوران جمعہ کو متا ثر ہ طلبا اور ان کے والدین نے وزیر تعلیم الطاف بخاری سے ملاقات کی اور طلبا کے لئے نئے امتحا ن منعقد کرنے کی درخواست کی اور اسکولی منتظمین کے خلاف پی ایس اے عائد کرنے کامطا لبہ دہرایا۔ وزیر تعلیم سے ملاقات کرنے والے ایک متاثر بچے کے والد نے سی این ایس کو بتایا کہ وزیر نے ہما رے مطا لبات پر ہمدردانہ غور کرتے ہو ئے یقین دلایا ہے ’’کہ ہمارے بچوں کا سال ضا ئع ہونے نہیںدیا جائے گا‘‘۔ دریں اثناء ایس ڈی پی ائو سمبل شیخ طاہر نے صحا فیوںکو بتایا کہ بچوں کے تعلیمی کیر ئیر کو سمجھو تہ نہیں کیا جا ئے گا۔ انہوںنے کہا کہ یہ بچوں کے مستقبل کا سوال ہے اور اس میں جوبھی ملوث پایا جائے گا اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے بچوں کے والد ین سے اپیل کی کہ وہ اس کیس کی تحقیقات آ گے بڑھا نے کیلئے پولیس کے ساتھ بھر پورتعاون کریں ۔ خیال رہے وزیر تعلیم الطاف بخاری نے اسکول منتظمین کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر نے کی بھی سفارش کی ہے جبکہ متاثرہ بچوں کو دو مہینے بعد ہونے والے پرائیویٹ اسیشن میں ا متحا ن لینے کا یقین دلا یا ہے۔ پولیس نے پہلے ہی اس کیس کے سلسلے میں اسکول چیر پرسن اور ا سکے شوہر ( آفیشل ہیڈ) کو گرفتار کرکے مذ کورہ اسکول کو مقفل کردیا اور سا راریکارڈ اپنا تحویل میں لے لیاہے۔