سرینگر//تحریک حریت کی مرکزی مجلس شوریٰ کا ایک اجلاس چیرمین تحریک حریت سید علی گیلانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں موجودہ صورتحال پر غوروخوض ہوا اور گیلانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال انتہائی گھمبیر ہے، بھارت کی طرف سے مظالم، جبرو تشدد، توڑ پھوڑ اور قیدوبند کی پالیسی برابر جاری ہے۔ اسیرانِ زندان پر بار بار سیفٹی ایکٹ نافذ کیا جارہا ہے۔ تہاڑ سے لیکر کشمیر تک آزادی پسند قائدین جیلوں میں مقید ہیں اور آزادی پسند قائدین اور عوام کے خلاف دھمکیاں، NIA، ED اور طاقت کا بے تحاشا استعمال تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ گیلانی نے کہا طاقت کے بے تحاشا استعمال سے مسائل تو وقتی طور دبائے جاسکتے ہیں مگر ختم نہیں کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا متنازعہ مسئلہ دنیا کے سب سے پرانے اور دیرینہ حل طلب مسئلوں میں ایک اہم مسئلہ ہے جس کی وجہ سے بالعموم پورا برصغیر اور بالخصوص پاکستان اور بھارت آتش فشاں بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے پورا خطہ قتل گاہ بنا ہوا ہے۔ گیلانی نے کہا تحریک حریت اصولی طور پر بات چیت کی مخالف نہیں ہے۔ ہمارا موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر کو بات چیت ہی کے ذریعے سے حل کیا جاسکتا ہے، بشرطیکہ بھارت اس مسئلے کو جموں کشمیر کے عوام کی قربانیوں کے تناظر میں حل کرنے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ گیلانی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے بھارت جموں کشمیر میں سازگار اور خوشگوار ماحول بنانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور مزاکرات کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ہی ایجنڈا ہو۔گیلانی نے شوریٰ ممبران کے سامنے غیر مبہم انداز میں یہ بات واضح کی کہ سنجیدہ مزاکرات ہی مسئلہ کشمیر کا حل ہے، لیکن بدقسمتی سے بھارت نے روزِ اول ہی سے مذاکرات کے تئیں غیرسنجیدگی کا برملا مظاہرہ کیا ہے۔ وَگرنہ کے سی پنتھ، ووہرا، رام جیٹھ ملانی کی قیادت والی کمیٹی، پڑھگانکر ٹیم، کانگریس کے ورکنگ گروپ کی سفارشات وغیرہ کا حشر کیا ہوا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ قوم کی عظیم قربانیوں کی لاج رکھ کر انتخابات کا کُلی طور اسی طرح بائیکاٹ کریں جس طرح ضلع سرینگر اور ضلع بڈگام نے کیا۔گیلانی نے کہا کہ ہندنواز جماعتیں جو گزشتہ ستر سال سے آزادی کی راہ کی سب سے بڑی رُکاوٹ ہے سے قطع تعلقات کیا جائے، کیونکہ بھارتی ظلم واستبداد کی کلہاڑی کے دستے ہی ہندنواز جماعتیں ہیں، جن کے نام توبے شک مختلف ہیں، لیکن ان کا مشترکہ مشن اور ایجنڈا صرف بھارتی ناجائز تسلط اور قبضہ کو دوام بخشنا ہے۔تحریک حریت کی طرف سے 9؍نومبر کو اقبال ڈے کے موقع پر مرکزی دفتر حیدرپورہ میں ایک سیمینار منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔