گاندربل،بارہمولہ//نالہ سندھ میں ٹپر الٹنے سے 35 سالہ ڈرائیور موقع پر ہی لقمہ اجل بن گیا۔نالہ سندھ میں غلط طریقے سے ریت،باجری،بولڈر اور دیگر تعمیراتی اشیاء نکالنے سے جگہ جگہ گہرے کھڈ بن گئے ہیں جن میں پانی جمع ہونے سے بعد میں ان کی گہرائی کا اندازہ لگانا مشکل ہوجاتا ہے۔سنیچرکو بعد دوپہر 2 بجے المناک حادثے میں وحید پورہ کے مقام پر باجری سے بھرا ہوا ٹپر زیر نمبر JKOIN_5110 نالہ سندھ کے کنارے جارہا تھا کہ اچانک ٹپر ایک گہرے کھڈے میں لڑھک گیاجس کے نتیجے میں ڈرائیور ٹپر کے اندر ہی پھنس گیا۔ جب تک مقامی لوگوں کی مدد سے اسے باہر نکالا گیا تب تک اس کی موت واقع ہوچکی تھی ۔ڈرائیور کی شناخت مظفر احمد شاہ ولد محمد مقبول ساکنہ پاندچھ گاندربل کے طور پر ہوئی۔ادھر پلہالن پٹن میں ایک تیز رفتار سی آ رپی آیف گاڑی زیر نمبر TB08H8547 ایک سکارپیو گاڑی زیر نمبر JKO2AG-0070کے ساتھ ٹکرا گئی ۔جس کے نتیجے میں 6مسافر جن میں مولانا حفیظ الرحمان ولد ابراہم ساکنہ ڈوڈہ کشتواڑہ، محمد شفع شیخ ولد سبحان شیخ ساکنہ کشتواڑہ ،محمد اساق بٹ ساکنہ کشتواڑہ ،مسود احمد مغل ولد غلام حسن مغل ساکنہ کشتواڑ شدید زخمی ہوئے ۔جنہیں فوری طور سرینگر منتقل کیا گیا ۔جہاں کئی ایک کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ زخمیوں میں سے ڈوڈہ کا رہنے والے مولانا حفیظ الرحمان بارہمولہ میں ایک اسلامی کانفرنس میں شرکت کرنے والے تھے ۔