سرینگر//حریت (ع)،فریڈم پارٹی، تحریک مزاحمت، سالویشن مومنٹ اور ماس مومنٹ نے 1947میںقیام پاکستان کے موقع پرجموں میں فرقہ پرستوں کے ہاتھوں جاں بحق کئے گئے افراد کو خراج عقیدت ادا کیا ہے۔حریت (ع)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقسیم ہند اور قیام پاکستان کے موقع پر فرقہ پرست بلوائیوںاور جنونی قوتوں نے جموں کے لاکھوں نہتے اور معصوم مسلمانوں کو گاجر اور مولی کی طرح کاٹ کر بدترین قتل عام کا مظاہرہ کیا تھا ۔میرواعظ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ان شہداء نے اپنی عظیم قربانیوں سے جموںوکشمیر کے عوام کی مبنی برحق جدوجہد کو نہ صرف جلا بخشی بلکہ ان کے پاکیزہ خون نے حق و انصاف پر مبنی کشمیریوں کی تحریک کو ایک قوت فراہم کیا اور سرفروشی کی ایک منفرد تاریخ رقم کی ہے ۔حریت چیئرمین نے کہا کہ خطہ جموںاور وادی کشمیر کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہمارے مفادات ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہیں جنہیں ہرگز نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق ، حق خودارادیت کے حصول کیلئے پر عزم ہیں اور اس سلسلے میں قیادت اور عوامی سطح پر لاکھوں نفوس کی قربانیاں دی جاچکی ہے لہٰذا حق و انصاف پر مبنی جدوجہد کو پایہ تکمیل تک لیجانے کیلئے مزاحمتی قیادت اور عوام کو استقامت اور یکسوئی کا بھر پور مظاہرہ کرکے اپنی پر امن جدوجہد کو ہر قیمت پرجاری رکھنا ہے۔فریڈم پارٹی نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہاکہ جموں اورچناب خطے میں ایک منصوبہ بند سازش کے تحت لاکھوں مسلمانوں کو فرقہ پرست سیاست کی نذر کرکے ایک ایسے المیہ کو جنم دیا گیا ،جس کی ٹیس آج بھی دلوں میں محسوس کی جارہی ہے ۔ایک بیان میں پارٹی ترجمان نے کہا کہ تقسیم ہند کے موقع پر بھارتی قیادت نے ایک طرف ریاست پر طاقت اور بندوق کے بل پر قبضہ جمایا اور دوسری طرف فرقہ پرست قوتوں نے آبادیاتی شناخت میں رخنہ اندازی اور جموں میں مسلم شناخت مٹانے کے لئے قتل و غارت گری کا بازار گرم کیا ۔ ترجمان نے کہا کہ اُس وقت کے کئی ریاستی لیڈروں نے معنی خیز سکوت اختیار کرکے بلوائیوں کو اس قتل عام کے لئے خاموش حمایت فراہم رکھی اور یہی وجہ ہے کہ اُن لیڈروں کے نقش قدم پر چلنے والے آج تک اس سانحہ پر معنی خیز خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔فریڈم پارٹی نے کہا کہ وادی کے عوام کو جموں ،چناب اور پیر پنچال خطے کے مسلمانوںکی قربانیوں کا احساس ہے اور انہیں یک و تنہا نہیں چھوڑدیا جائے گا اور رواں جدوجہد کے لئے ڈوڈہ،پونچھ،کشتواڑ،راجوری،بھدرواہ،ریاسی اور بانہال کے لوگوں کی خدمات کو آبِ زر سے لکھا جائے گا ۔تحریک مزاحمت چیئرمین بلال صدیقی نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ تقسیم ہند کے موقع پر جموں صوبے میں ایک سازش کے تحت فرقہ پرست قوتوں نے مسلمانوں کو بے دردی سے جاں بحق کیا اور ان کی جائداد اپنے قبضے میں لی ۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبہ جموں کا قتل عام ریاستی تاریخ کا ایک دردناک واقع ہے جسے ہولوکاسٹ ہی کہا جاسکتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اُن لاکھوں مسلمانوںکا مشن ابھی بھی تشنہ تکمیل ہے۔ پارٹی کی جانب سے صوبائی صدر حنیف کالس نے اس سلسلے میں ایک پروگرام مشتہرکیا تھا لیکن پولیس نے اس کی اجازت نہیں دی ۔ سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے ریاست کی موجودہ صورتحال کے لئے بھی فرقہ پرست قوتوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ ایک گھناونی سازش کے تحت اپنے منصوبوں کی تکمیل کے لئے ریاست میں قتل عام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ظفر بٹ نے عبدالرشید پرے (لاوے پورہ) اور نوگام کے فیصل یوسف اور محمد معراج ڈار کوخراج عقیدت پیش کیا ہے۔ماس مومنٹ سربراہ فریدہ بہن جی نے 6نومبر 1947کو جموں میں مسلمانوں کے قتل عام کو ایک قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں کی سرزمین کو بے گناہ مسلمانوں کے خون سے نہلادیا گیااور راجوری، پونچھ اور ادھمپور میں قیامت صغریٰ بپا کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نومبر کے مہینے میں فرقہ پرست قوتوں نے مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ کر، انسانی لہو سے ایک دردناک اور وحشت ناک تاریخ رقم کی۔