کپوارہ//مسلسل خشک سالی کی وجہ سے جہا ں عام لوگ پریشان ہیں وہیں پر ندی نالو ں اور قدرتی چشمو ں میں پانی کی قلت نے سنگین رخ اختیار کیا ہو اہے جس کے نتیجے میں کسی علاقہ میں آگ بجھانے کے دوران پانی تک میسر نہیں ہے جس کی مثال کپوارہ ضلع کے دور دراز علاقوں کی ہے جہا ں آگ کی واردات رونماہونے کے بعد لوگو ں کو آگ بجھانے میں دقتیں پیش آتی ہیں ۔ضلع کے درد پورہ لولاب اور کھر ہامہ کے شالہ گنڈ علاقوں میں آگ کی تازہ واردتو ں میں ایک رہائشی مکان اور ایک گائو خانہ جل کر خاکستر ہوئے تاہم آگ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے آگ بجھانے میں مشکلات پیش آئیں اور بعد میں محکمہ فائر سروس کی بروقت کاروائی سے باقی مکانو ں کو بچایا لیا گیا ۔ہفتہ کی رات کو شالہ گنڈ لولاب میں عبد الحمید شاہ کا گائو خانہ آگ کے شعلو ں کی نذر ہو گیا جبکہ اتوار کی دوپہر کو درد پورہ لولاب میں بھی آگ کی ایک واردات میںایک مکان خاکسترہو گیا ۔اس دوران ہرل آتشزدگی متا ثرین ایک ہفتہ گزر جانے کے با وجود بھی بے یارو مدد گار ہیں ۔متا ثرین کا کہنا ہے کہ اتوار کی رات بھی انہو ں نے کھلے آ سمان کے نیچے گزار دی ۔متا ثرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں اس بات کا سخت ڈر ہے کہ موسم سرما شروع ہو چکا ہے اور اگر کسی بھی وقت بارشو ں اور برف باری کا سلسلہ شروع ہو اتو وہ کہا ں جائیں گے کیونکہ آج بھی اس قدر سردی ہے کہ جن عارضی ٹینٹوں میں وہ رہائش پذیر ہیں وہاں سخت سردی ہے اور وہ سردی سے کانپ اٹھتے ہیں اور انہیں یہ خوف ستایا جارہا ہے کہ اگر سرد ی میں مزید اضافہ ہو گیا تو اس سے ان کے بچے بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں ۔