ترال// آری پل ترال میںقائم ہسپتال میں طبی عملے کی عدم دستیابی کے سبب مریضوں کوسخت تکالیف کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔ منگل کوبیماروں اور تیمارداروں نے اُس وقت ہسپتالی عملہ کے خلاف احتجاج کیا جب 17طبی و نیم طبی عملے میں سے ایک ڈنٹسٹ کے علاوہ نیم طبی عملے کے کل تین ملازمین ڈیوٹی پر موجود تھے جبکہ ہسپتال میں تعینات پانچ میں سے کوئی بھی ڈاکٹر موجود نہیں تھا جسکے خلاف مریضوں نے ہسپتال کے احاطے میںاحتجاج کیا۔ شمیہ بانو نامی ایک خاتون نے بتایا کہ اانہیںاکثر اوقات معمولی علاج معالجے کیلئے ترال جا نا پڑتا ہے کیونکہ یہاں اکثر اوقات ڈاکٹروں کے بجائے نیم طبی عملہ ہی مریضوں کا طبی معائنہ کرتا ہے۔ احتجاجی مریضوں نے الزام لگایا کہ ادارے کے ملازمین ترال ایس ڈی ایچ میں ایک ایک رات ڈیوٹی دینے کے بہانے اکثر اوقات گھروں یا نجی کلنکوںپر ہی گزارتے ہیں ۔ فاروق احمد نامی ایک مریض نے بتایا’’ ہسپتال میں تعینات عملے میں سے 13کا غیر حاضر رہنا مریضوںکے ساتھ کہاں کا انصاف ہے؟ اس دوران پی ایچ سی کے ایک ڈاکٹر نے بتایا ’’ہم آری پل کے ساتھ ساتھ ایس ڈی ایچ ترال میں بھی ڈیوٹی دیتے ہیں جہاں منگل کوچند ڈاکٹر شبانہ چھٹی پر تھے‘‘۔ لوگوں کے احتجاج کے بعد تحصیلدار آری پل شبیر احمد نے ہسپتال کا دورہ کیا اور کاروائی کا آغاز کیا ہے۔ اس حوالے سے بی ایم او ترال ڈاکٹر گوبندر سنگھ مہتانے بتایا کہ میڈیکل آفیسر سے رپوٹ طلب کرنے کے بعد غفلت شعار ملازمین کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔