محمد اشرف نروری سولنہ سرینگر کے غلام نبی نروری کے ہاں 1954ء میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم ڈی اے وی اسکول مگھر مل باغ سری نگر سے حاصل کی۔ اس کے بعد جانی نے بی ایس سی کے لئے ایس پی کالج میں داخلہ لیا۔ اب تک جانی نے فٹ بال کے میدان میں کافی نام کمایا تھا لیکن ایک نیاآسمان انہیں دعوتِ پرواز دینے لگا ۔ اُنہی دنوں بُک آف نالج کا مسئلہ درپیش آیا اور جانی کو نو ماہ تک زندان کی زینت بننا پڑا۔ اس کے بعد اپنے دوست، ہمنام اور تحریکی ہمسفر شیخ محمد اشرف عرف گگی نے ان کو بشمول دیگر رُ فقاء( اختر حسین وغیرہ) پیپلز لیگ میں شامل کرایا۔ اندرا عبداللہ ایکارڈ کا توڑکرنے کیلئے یہ لوگ سرگرم ہوگئے۔ ایک پوسٹر بعنوان ’’الجہاد ‘‘ شایع کرایا گیا جس کی پاداش میں جانی، شیخ اشرف ، مرحوم ڈاکٹر غلام قادر وانی اور غلام نبی درزی کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے دوران ہی ان کو غلام محمد بلا کی شہادت کی خبر ملی۔ان کی رہائی کے فوراً بعد شیخ محمد عبداللہ کا سرینگر آنے پر زبردست استقبال کیا گیا۔ لال چوک میں ان کے لئے اسٹیج لگایا گیا تھا۔ محمد اشرف (گگی) نے ا سٹیج پر جاکر مائیک چھین لی اور ایکاڑ کے خلاف بہت کچھ کہامگر کسی کو انہیں روکنے کی ہمت نہ ہوئی۔ وہ صحیح سلامت اسٹیج سے اُتر آئے۔ اس کے فوراً بعد اس جلسے پر پٹرول بموں سے حملہ بھی ہوا۔ اس جلسے کے بعد ان سرفروشوں کو محسوس ہوا کہ ایکارڈ کا توڑ بڑے پیمانے پر کرنے کی ضرورت ہے۔ چناںچہ76 ؍ نوجوانوں نے خون کا عطیہ پیش کیا اور اس سے جو رقم حاصل ہوئی اُسے اس پروگرام کے لئے وقف کیا گیا۔ جانی کا زندان سے رشتہ قایم رہا۔ ایک بار پھر ان کے رفقاء جن میںگگی، شہید گنج کے سرور اور اختر شامل تھے ،کو کیلاش کیفٹیریا، امیرا کدل بم دھماکے کے لئے گرفتار کیا گیا، اس بار رہائی ڈیڑھ سال بعد نصیب ہوئی۔ جیل سے باہر آتے ہی جا نی فٹ بال کھیلتے رہے۔ وہ کورٹ روڈ کے لئے کھیلتے تھے اور کا فی مشہور کھلا ڑی تھے۔جانی کا پٹن کے نزدیک سیب کا باغ تھا اور یہی ان کا ذریعہ ٔمعاش تھا۔جانی 7فروری2009ء میں فوت ہوئے اور اپنے آبائی مقبرہ حکیم شاہ صاحب گوجوارہ میں سپرد خا ک ہوئے۔
نوٹ : کالم نگار ’’گریٹر کشمیر‘‘ کے سینئر ایڈ یٹر ہیں
فون نمبر9419009648