کلکتہ7نومبر(یو این آئی )بڑے نوٹوں کی منسوخی پہلی سالگرہ سے ایک دن قبل وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے سوشل ویب سائٹ پر مودی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں اس بات کا اعادہ کرتی رہوں گی کہ ''نوٹوں کی منسوخی بہت بڑ گھوٹالہ تھا''۔اگرا س کی صحیح سے جانچ کی جائے تو میر االزام صد فیصد صحیح ثابت ہوگا۔وزیرا علیٰ نے لکھا ہے کہ نوٹ منسوخی سے کالے دھن پر ضرب نہیں لگی ہے بلکہ بر سر اقتدار جماعت نے اپنے حامیوں کے کالا دھن کو سفید کیا ہے ۔کالا دھن اب سفید دھن میں تبدیل ہوچکا ہے اور ملک کی معیشت ڈوب چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک میں جمع ہندوستانیوں کے کالا دھن کو ہندوستان واپس نہیں لایا گیا ہے اور ملک کے ہاتھ میں صرف ایک بڑا زیرو ہی ہاتھ لگا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے فیس بک پر لکھا ہے کہ نوٹ منسوخی سے نہ د ہشت گردی پر قابو پایا گیا اور نہ ہی کالا دھن واپس آیا اور نہ ہی ملک کی ترقی میں اضافہ ہوا ہے ۔ بلکہ نوٹ بندی کی جہ سے ملک کی مجموعی ترقی میں گراوٹ آئی ہے اور ملک کو 3لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔کروڑوں ورکرس بالخصوص غیر منظم سیکٹرمیں کام کرنے والے لاکھوں افراد بے روزگار ہوئے ہیں ۔نوٹ منسوخی کی وجہ سے 100افراد کی جانیں تلف ہوئی ہیں ۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ملک میں ایمرجنسی جیسی صورت حال ہے ۔ہم اپنے روپے اپنی مرضی سے خرچ نہیں کرسکتے ہیں ۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ایک سال قبل نوٹ منسوخی کی وجہ سے ملک کے شہریوں کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کی یادیں اب بھی عوام کے ذہنوں میں ہے ۔ممتا بنرجی نے لکھا ہے کہ میں پہلے دن سے ہی اس ڈرا¶نے فیصلے کی مخالفت کررہی ہوں اور میں نے اس وقت بھی مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ اس فیصلے کو واپس لیں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ نوٹ منسوخی سے قبل ملک کی ڈی جی پی 9.1فیصد تھی مگر 2017میں جنوری سے مارچ تک میں اس گراوٹ آکر 6.1فیصد تک پہنچ گیا تھا اور اب اس میں گراوٹ آکر 5.7فیصد تک پہنچ گیا ہے ۔ممتابنرجی نے ملک میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مودی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اب تک 75,000صنعت کار ہندوستان چھوڑ کر چلے گئے ہیں اور اب وہ این آر آئی بن کر بیرون ممالک میں اپنا کاروبار کررہے ہیں ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ بالکل کالا فیصلہ ہے اور اس کا ملک کی معیشت پر گہر ا اثر پڑا ہے ۔8نو مبر کو ریاست بھر میں ''یوم سیاہ'' منانے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے نوٹ منسوخی سے متاثر افراد سے اپیل کی وہ اس کے خلاف کھل کر میدان میں آئیں اور جدو جہد کریں ۔ہریانہ بورڈ آف ٹریڈرس نے آج ملک کے تاجروں اور عام لوگوں سے درخواست کرتے ہوئے آٹھ نومبر کو کالے کپڑے پہن کر اور رات کے وقت آدھا گھنٹا بجلی بند کرکے نوٹوں کی منسوخی کی برسی منانے کی اپیل کی۔بورڈ آف ٹریڈرس کے ذریعہ ایک ہزار اور پانچ سو کے پرانے نوٹوں پر ہار چڑھا کرخراج عقیدت پیش کرنے کی تصویر بھی جاری کی گئی ہے ۔بورڈ کے ریاستی نائب صدر آنند بیانی نے آج جاری ایک ریلیز میں کہا کہ نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے جن سیکڑوں بے قصور لوگوں نے اپنی جانیں گوائیں ان کی روح کے سکون اور اشیا اور سروس ٹیکس (جی ایس ٹی)جیسی مشکل قانون اور نوٹوں کی منسوخی کی مخالفت میں آٹھ نومبر کو ہر شخص کالے رنگ کا کوئی ایک کپڑا پہن کر،شام ساڑھے سات بجے سے آٹھ بجے تک تاجراپنی دکانوں اور کارخانوں کی بجلی بند کرکے وزیراعظم نریندر مودی کے غلط فیصلوں کی پرامن طریقے سے مخالفت کریں۔یواین آئی