کپوارہ+ڈوڈہ+بانہال// ہندوارہ میں ایک نامعلوم گا ڑی نے ایک راہگیرکو ٹکر مارکر شدید زخمی کردیاجو اسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم تو ڑ بیٹھا ۔اس دوران ڈوڈہ میں دو گاڑیوں کے درمیان زوردار ٹکر کے نتیجے میں 5پولیس اہلکاروں اور 2 قیدیوں سمیت15افراد زخمی ہوگئے ۔اُدھر بانہال میں شاہراہ پرشام گئے اُس وقت 13فوجی اہلکار زخمی ہوگئے جب وہ معمول کی ڈیوٹی سے واپس لوٹ رہے تھے۔زخمیوں میں سے چار کی حالت نازک ہے۔ کولنگام کا 26سالہ نوجوان ہارون رشید ولد عبد الرشید خان بدھ کو کسی کام سے ہندوارہ کی طرف جارہا تھا کہ اس دوران ایک تیز رفتار گا ڑی نے انہیں ٹکر مار دیا جس کے نتیجے میں وہ شدید طور زخمی ہوا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ خون میں لت پت زخمی نوجوان کو جب ضلع اسپتال ہندوارہ علاج و معالجہ کیلئے لیجانے کی کوشش کی گئی تووہ زخمو ں کی تاب نالاکر راستے میں ہی دم تو ڑ بیٹھا ۔ہارون رشید کی لاش کو جب اس کے آ بائی گاﺅں پہنچایا گیا تو وہا ں کہرام مچ گیا ۔پولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ۔بٹوت ڈوڈہ کشتواڑ شاہراہ پر بدھ کی صبح ساڑھے9بجے ڈوڈہ سے کشتواڑ کی طرف جارہی ٹاٹا منی بس زیر نمبر JK06/2986 اور مخالف سمت میں آرہی ایک پولیس بس زیر نمبرJK17/0637کی آمنے سامنے ٹکر ہوگئی۔یہ واقعہ ڈوڈہ کے گتسو علاقے میں پیش آیا جس کے نتیجے میں نہ صرف دونوں گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا بلکہ ان میں سوار15افراد کو چوٹیں آئیں۔زخمیوں میں پولیس کے5اہلکاروں کے علاوہ دو قیدی بھی شامل ہیں۔پولیس نے مقامی لوگوں کی مدد سے زخمیوں کو فوری طور ضلع اسپتال ڈوڈہ منتقل کیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کیس درج کرکے چھان بین شروع کی گئی ہے۔ سرینگر جموں شاہراہ پر بانہال کے نزدیک فوج کی ایک کیسپر گاڑی کورتن باس کے قریب حادثہ پیش آیا جس میں13 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے چار کی حالت نازک ہے۔یہ حادثہ بدھ کی شام اُس وقت پیش آیا جب 12راشٹریہ رائفلز بانہال کے اہلکار کیسپر گاڑی میںمعمول کے گشت پر تھے کہ بانہال سے دو کلومیٹر دور رتن باس کے قریب یہ گاڑی شاہراہ سے لڑھک کر زیر تعمیرچار گلیاروں والی شاہراہ پر گر گئی۔تاہم شاہراہ کے زیر تعمیر پل پر کام کرنے والے ایک درجن سے زائد مزدور معجزاتی طور بچ نکلے ۔ اس حادثے میں کیسپرمیں سوار تمام 13 فوجی اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے چار کی حالت نازک ہے۔ بانہال ہسپتال میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بیشتر جوانوں کو فریکچر ہوئے ہیں جبکہ چار اہلکار شدید زخمی ہیں ۔ عینی شاہد ٹھیکیدار محمد سلیم بٹ نے بتایا کہ شاہراہ سے نیچے پل پر کام جاری تھا کہ اچانک فوجی گاڑی شاہراہ سے نیچے لڑھک گئی اور کام پر معمور درجنوں مزدور معجزاتی طور بچ نکلے ۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کے فورا بعد انہوں نے مزدوروں اور مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر زخمیوں کو اپنی گاڑی میں بانہال ہسپتال منتقل کیا اور جائے حادثہ پر فوج کے بکھرے ہتھیار اور دیگر سامان جمع کرکے فوج کے حوالے کیا ۔ حادثے کے بعد بانہال پولیس ،فوج اور مقامی رضاکار بھی جائے حادثہ پر پہنچے اور بچاو¿ کاروائیوں میں حصہ لیا۔ آخری خبریں موصول ہونے تک تمام زخمی اہلکاروں کا علاج بانہال ہسپتال میں جاری تھا اور شدید زخمیوں کو بہتر علاج کیلئے ادہمپور کے فوجی ہسپتال منتقل کئے جانے کا امکان ہے ۔