بانڈی پورہ //چندرگیر سمبل سوناواری میں دریائے جہلم پر ایک کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیرکئے گئے حفاظتی باندھ کا87فیصد حصہ مختصر مدت میں ہی مکمل طور پر ڈھ گیا ہے۔اس ضمن میں ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی ہے جسے لاپرواہی کے مرتکب افراد کی نشاندہی کرنے کیلئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات دی گئیں ہیں۔چندرگیر کے مقام پر نومبر2016 کو دریا ئے جہلم پر حفاظتی باندھ محکمہ آبپاشی سمبل ڈویژن کی دیکھ ریکھ میں ایک کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کرنے کی شروعات کی گئی جسے مارچ 2017 میں مکمل کیا گیا ۔گزشتہ روز ناقص میٹریل استعمال کرنے کی وجہ سے باندھ کا 87 میٹرحصہ مکمل طور پر ڈھہ گیا جس کی وجہ سے آس پاس کی آبادی غیر محفوظ بن گئی ہے۔مقامی لوگوںنے مطالبہ کیا ہے کہ ان انجینئروں اور ٹھیکیداروں کو سخت کارروائی ہونی چاہیے اور اعلی سطح پر جانچ کی جائے ۔ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ سجاد حسین گنائی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سپرانٹنڈنٹ انجینئر کی قیادت میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو بہت جلد رپورٹ پیش کریں گی اگر اس ٹیم کے رپورٹ سے متفق نہیں ہونگے توانجینئرنگ کالج کے ماہرین سے جانچ کروائی گی اور جو بھی قصوروار نکلے گا اس کو بخشا نہیں جائے گا۔