جموں //آل نیولی اپوائنٹڈ نان گزیٹیڈ ایمپلائزایسوسی ایشن نے حکومت سے سوال کیاہے کہ صرف نان گزیٹیڈ ملازمین کے ساتھ ہی ناانصافی کیوں کی جارہی ہے۔ یہاں جمعرات کونومنتخبہ ملازمین کی ایک بڑی تعداد نے ایک پریس کانفرنس منعقد کی ،جس میں سرکار کی نئی ریکروٹمینٹ پالیسی (ایس آر او 202)کی مخالفت کی۔ان ملازموں نے کہا کہ ہر ایک نو منتخبہ ملزام کو تعیناتی پر کم سے کم تنخواہ سکیل اور گریڈ تنخواہ دی جائے گی ۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان ملازموں نے کہا کہ نو منتخبہ ملازمین کو کوئی بھی سالانہ انکریمینٹ ،مہنگائی بھتہ، ہائوس رینٹ، سی سی اے و دیگر مراعات نہیں دئے جائیں گے اور ان مالزمیں کو پانچ سال تک کنسالڈیٹڈ تصور کیا جائے گا جس کے بعد اننکو باقاعدہ بنایا جائے گااور انکے حق میں تنخواہ واگُذار کی جائیگی۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ سراسر ریسات کے بیروز گار نوجوانون کے ساتھ نا انصافی ہے۔انہون نے کہا کہ جہاں پر یہ نو منتخبہ ملازمین ہر کوئی کام کریں گے جو کہ باقاعدہ ملازم انجام دیتے ہیں لیکن ان کے ساتھ تنخواہ میں تفاوت کرنا کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے۔ انہون نے کہا کہ یہ عدالت اعظمیٰ کے ’’یکسان کام کے لئے یکسان تنخواہ‘‘ کے ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔ان ملازمین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا ریاست کے نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی ہے ۔اور پوچھا ہے کہ کیسے ایک ایسا ملازم اپنے کنبہ کا گذارہ کر سکے گا۔انم لازمین نے سرکار سے ایس آر او202 کو فوری طور ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ ریسات کے نوجوانوں کے ساتھ انصاف ہو۔