سرینگر//ڈائریکٹرجنرل پولیس ڈاکٹرشیش پال ویدنے کہاہے کہ پولیس اہلکاروں کے جنگجوگروپوں میں شمولیت کامعاملہ حساس ہے اورہم دیکھ رہے ہیں کہ اس صورتحال پرکیسے قابوپایاجاسکے ۔ڈائریکٹرجنرل نے کہاکہ اسبات کاجائزہ لیاجارہاہے کہ پولیس اہلکارکن وجوہات کی بناء پرجنگجوگروپوں میں شامل ہوجاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پولیس بھی اسی سماج کاحصہ ہے ،اسلئے پولیس اہلکاروں کا اثر انداز ہونا ایک فطری معاملہ ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ اسطرح کے واقعات پیش نہ آئیں ۔انہوں نے کہا کہ جنگجوئیانہ حملوں کے پیش نظرریاستی پولیس کوبُلٹ پرئوف گاڑیاں،جیکٹ اورہیلمٹ فراہم کئے جارہے ہیں ۔ ڈاکٹر ویدکاکہناتھاکہ مرکزی وزرات داخلہ نے ریاستی پولیس کوبُلٹ پروئوف گاڑیاں اورجیکٹ فراہم کرنے کومنظوری دے دی ہے ،اوربہت جلدیہ گاڑیاں اورجیکٹ پولیس افسروں اوراہلکاروں کودستیاب ہونگی ۔انہوں نے مزیدکہاکہ 150بُلٹ پرئوف گاڑیاں حاصل کی جارہی ہیں اسکے علاوہ افسروں اوراہلکاروں کوبُلٹ پرئوف جیکٹ اورمخصوص قسم کے ہیلمٹ بھی فراہم کئے جارہے ہیں ۔انہوں نے رواں برس جنگجوئیانہ حملوں کے دوران26پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ آپریشن آل آئوٹ کے تحت170جنگجومارے گئے ۔ ڈاکٹر ویدنے کہاکہ اسوقت جنگجوگروپوں کے 4یا5کمانڈرسرگرم ہیں جبکہ باقی سبھی جنگجوکمانڈرمارے گئے ہیں ۔
اننت ناگ اور قاضی گنڈ میں پولیس پر حملے
ملک عبدالسلام +عارف بلوچ
اننت ناگ +قاضی گنڈ//اننت ناگ ضلع میں جنرل بس سٹینڈ اور قاضی گنڈ میں دو مقامات پر پولیس پر جنگجوئوں نے حملے کئے تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ جنرل بس سٹینڈ اننت ناگ میں قائم پولیس پوسٹ پر جنگجوئوں نے شام دیر گئے فائرنگ کی، جس کے جواب میں پولیس نے بھی فائرنگ کا جواب دیا۔ اس موقعہ پر علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ادھرقاضی گنڈ بونیگام میں اُس وقت افراتفری اور تنائو کی صورتحال پیدا ہوئی جب جمعہ کی صبح سرینگر سے جموں جارہی پولیس گاڑی زیر نمبرJK01P /8963پر مشتبہ جنگجوئوں نے گولیاں چلائیں ۔حملے کے وقت گاڑی میں آئی آر پی19بٹالین کے8اہلکار سوار تھے جو حملہ میں معجزاتی طور بچ نکلے ۔پولیس کے مطابق حملہ آور کار میں سوار تھے اور انہوں نے بونیگام میںشاہراہ پر پولیس گاڑی کو نشانہ بنایا ۔ حملہ کے فوراََ بعد فوج ،سی آر پی اور پولیس کے اسپیشل گروپ نے علاقہ کو محاصرہ میں لیا اور شاہراہ پر ناکے لگا کر تلاشی لی گئی۔