جموں//ریاست کی تاریخ میں پہلی بار بھارتیہ جنتا پارٹی بی جے پی قانون ساز کونسل میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ قانون ساز کونسل کی 33نشستوں میں بی جے پی 11ممبران کے ساتھ سر فہرست ہے ، پی ڈی پی کے 10جب کہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے چھ/6اراکین ہیں۔کونسل چیئر مین حاجی عنایت علی کی طرف سے پی ڈی پی کے سابق ایم ایل سی وکرمادتیہ سنگھ کی طرف سے استعفیٰ منظور کئے جانے کے ساتھ ہی ایوان بالا میں بی جے پی اراکین کی تعداد سب سے زیادہ رہ گئی ہے ۔ کونسل کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کونسل کی ایک نشست 24اکتوبر سے خالی ہو گئی ہے اس کے ساتھ ہی پی ڈی پی کے ممبران کی تعداد10رہ گئی ہے جب کہ بی جے پی کے 11اراکین ہیں۔ اس سے قبل حکمران اتحاد میں شامل دونوں جماعتوں کے گیارہ گیارہ ممبر تھے لیکن وکرما دتیہ کے مستعفی ہوتے ہی کونسل میں پی ڈی پی کے دس ممبر رہ گئے جب کہ بی جے پی کے 11رکن ہیں۔ حکومت عنقریب ہی ریاستی گورنر سے ایم ایل سی کی خالی نشست کو پر کرنے کے لئے ملاقات کرے گی۔ وکرما دتیہ کو نامزد کیا گیا تھا اس طرح اس نشست کے لئے نئے ممبر کو بھی نامزد ہی کیا جائے گا ۔ اس سے قبل ہونے والے انتخابات میں ہوئی کراس ووٹنگ کی وجہ سے ہوئے پھیر بدل میں بی جے پی رکن کامیاب ہو گیا تھا جب کہ پی ڈی پی امیدوار کو شکست کا منہ دیکھنا پڑتا تھا۔ 2015سے قبل بی جے پی کے پاس دیا کرشن کوتوال کی صورت میں صرف ایک ایم ایل سی تھا جسے 1996-2002کے دوران فاروق عبداللہ کے دور میں منتخب کیا گیا تھا۔