جموں //این ایس یو آئی کا جموں یونیورسٹی کے وی سی پر این ایس یو آئی کے کارکنوں کوہراساں کرنے کا مبینہ الزام لگایا ہے ۔سنیچر کے روز منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے این ایس یو آئی کے ریاستی نائب صدر امجد بھٹ نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر متعصبانہ برتائو کرنے کا مبینہ الزام لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ این ایس یو آ ئی ایک سیاسی ذمہ وار تنظیم ہے اور ہمیشہ سے ہی یونیورسٹی میں سٹوڈنٹ مخالف پالسیوں کے خلاف رہی ہے۔لیکن جب بھی ہمارے کارکناں سٹوڈنٹ مخالف پالسیوںکے خلاف آواز اُتھاتے ہیں تو یونیورسٹی انتظامیہ انکوبے بنیاد نوٹس اجرا کرکے ہراساں کرتا ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز ہمارے بدھسٹ اسٹیڈیز کے جنرل سیکرٹری اویجوت سنگھ نے جموں یونیورسٹی میں یک طرفہ ٹریفک کے آرڈی ننس کے خلاف آواز اُٹھائی تو انتظامیہ نے اسے حراساں کیا۔انہوںنے کہا کہ جہاں پر یونیورسٹی میں سٹوڈنٹ قانون پر عمل کر رہے ہیں وہیں یونیورسٹی کے وائس چانسلر اپنے ہی بنائے گئے قوانین کی پاسداری نہیں کرتے ہیں۔انہوں نے مبینہ الزام لگایا کہ وی سے شارٹ کٹ استعمال کرتا ہے جبکہ طلاب کو پانچ سے دس منٹ تک کا سفر کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت ہر ایک کے پاس یکساں ہے اور ہر ایک کیلئے بمساوات ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جب این ایس یو آئی کارکناں وی سی کے خلاف احتجاج کرتے یں تو انتظامیہ انہیں تنگ کرنے کے لئے حربے ڈھونڈتی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہاں تک کہ انتخابات کے دوران بھی طلاب کو پریشان کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ چند روز قبل بعض کشمیری طلاب کی جانب سے قومی جھنڈے کی بے حُرمتی کے خلاف جب یونین نے احتجاج کیا تو وی سی نے این ایس یو آئی کے ضلع صدر سنی پریہار اور سیکرٹری نشانت گپتا کو بلایا اور انکو حراساں کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ا نہوں نے کہا کہ یہ ہماری سمجھ سے پرے ہے کہ انتظامیہ ہمارے کیڈر کو کیوں پریشان کرتا ہے۔انہوں نے اس پالیسی کو بندکرنے کا ایل کی بصورت دیگر این ایس یو آئی جموں یونیورسٹی کے خلاف دھرنا دے گی۔ پریس کانفرنس میں عمر جان، سننی پریہار، وپُل کٹال، وشو چاڑک بھی موجود تھے۔