بھدرواہ //چھوٹا کشمیر کہلائے جانے والے بھدرواہ قصبہ میں پانی کا بحران پیدا ہو گیا ہے ، مسلسل خشک سالی کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں نمایاں کمی ہو گئی ہے جس کے نتیجہ میں پانی کے چشمے بھی سوکھ گئے ہیں۔ علاقہ کے شمال و جنوب میں تیزی سے خشک ہو رہے یہ چشمے مقامی صارفین کے لئے لمحہ فکریہ بن گئے ہیں۔ اور اگر خشک سالی کا یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہتا ہے تو ایک بڑی آبادی کو پینے کے پانی کے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بھدرواہ قصبہ اور قرب و جوار کی قریب 78فیصد آبادی پینے کے لئے ان قدرتی چشموں کا پانی استعمال کرتی ہے ۔ جا بجا پائے جانے والے اس چشموں کا پانی نہ صرف صحت افزاء ہوتا ہے بلکہ اس کا موسمی حالات کے مطابق درجہ حرارت بھی تبدیل ہوتا رہتا ہے ۔ 18اگست کے بعد علاقہ میں بارش نہیں ہوئی ہے جس کا براہ راست اثر زیر زمین سطح آب پر پڑا ہے اور رفتہ رفتہ ان چشموں کا پانی بتدریج کم ہوتا جا رہا ہے بلکہ کئی ایک میں تو پانی آنابند بھی ہو گیا ہے ۔آبی ذخائر کے سوکھنے کی وجہ سے پانی کی سپلائی بھی متاثر ہو رہی ہے۔ اگر چہ گلوبل وارمنگ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے لیکن بھدرواہ کے لئے فکر مندی پینے کے پانی کو لے کر متوقع بحران کی ہے ۔ماہر ماحولیات محمد اقبال ملک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ’ علاقہ کے آس پاس جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور اندھا دھند تعمیرات نے جہاںموسم میں تبدیلی لائی ہے وہیں آبی ذخائر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ آشا پتی اور کپلاش کے پہاڑوں پر موجود گلیشئر تیزی سے پگھلتے جا رہے ہیں ، بارش نہ ہونے کی وجہ سے خشک سالی پیدا ہو گئی ہے ۔ ‘انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی یاد میں یہ پہلی دفعہ ہوا ہے کہ مسلسل تین ماہ سے بارش کا ایک قطرہ بھی نہیں گرا ہے ۔ خشک سالی کی وجہ سے پانی کی سپلائی ایک ماہ سے متاثر ہو رہی ہے اور یہ سلسلہ مسلسل بڑھتا ہی جا رہا ہے ۔کھکھل کے چندر کانت شرما کا کہنا تھا کہ پانی کی قلت پیدا ہو گئی ہے ، مجھے عید گاہ چشمہ سے پانی کی ایک گیلن لانے کے لئے کم از کم دو گھنٹے تک انتظار کرنا پڑتا ہے کیوں کہ چار میں سے 3چشمے سوکھ چکے ہیں اور چوتھے چشمے میں بھی صرف ایک چوتھائی پانی ہی آر ہا ہے جسے لینے کے لئے لوگوں کی قطاریں لگ جاتی ہیں۔ ٹورسٹ ریسپشن سنٹرسرتھل کے چوکیدارعبدالحفیظ نے بتایا کہ سرتھل کے سبزہ زاروں میں آدھ درج کے قریب قدرتی چشمے ہیں جو سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں لیکن پچھلے چار ماہ سے چل رہی خشک سالی کی وجہ سے بیشتر چشمے سوکھ چکے ہیں۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے یہ مستقبل قریب میں بارش کا امکان نہ ہونے کی وجہ سے سوکھے کا یہ سلسلہ فی الحال یوں ہی جاری رہے گا جس کے نتیجہ میں سطح آب میں مزید کمی آنے کا خدشہ ہے ۔