رام بن//بغلیا ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کے ساتھ کام کر رہے نیئڈ بیسڑ ورکروں نے اپنے ایک ماہ کی ہڑتال میں شدت لا کر اپنی ہڑتال اب سلسلہ وار بھوک ہڑتال سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان مظاہریں کا الزام ہے کہ وہ ریاستی محکمہ بجلی کی جانب سے انکے تئیں غیر سنجیدہ رُخ اپنانے کے بعد یہ انتہائی قدم اُٹھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ان مظاہرین کا یہ بھی الزام ہے کہ کارپوریشن کے انجینئر و دیگر افسران اپنے آرام کے لئے بے تحاشہ رقم خرچ کرتے ہیں اور اس طرح سے عام آدمی کی محنت سے ادا کئے ہوئے ٹیکس کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔یونین کی ترجمان گلشن بیگم نے الزام لگایا ہے کہ متعلقہ افسران انک وفقط یقین دہانیاں کر رہے ہیں جب کہ عملی طور پر کُچھ نہیں کیا جا رہا ہے۔اُنہوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ کئی غیر موذوں ڈیلی ویئجروں کو باقاعدہ بنایا گیا ہے۔جسکی وجہ سے یونین کے پاس بھوک ہڑتال کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، تاکہ متعلقہ حکام نیند غفلت سے بیدار ہو جائیں ۔یونین کی صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ کارپوریشن کا انتظامیہ ان ڈیلی
وئیجروں کے مطالابت کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں گے۔