جموں //جموں یونیورسٹی کے طلباء نے دروزقبل گاندھی نگرمیں پرامن طورپروزیرجنگلات لال سنگھ کی رہائش گاہ کے باہراحتجاج کررہے گوجربکروالوں پرپولیس کے لاٹھی چارج کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس دوران مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ظفراقبال نے قبائلی امورکے وزیر چوہدری ذوالفقارکی گوجروں پرہوئے لاٹھی چارج پرخاموشی پرسوال اُٹھائے۔انہوں نے کہاکہ قبائلی امورکے وزیر کوجے ڈی اے اورمحکمہ جنگلات کی نام نہاد قبضہ چھڑائومہم کی وضاحت کرنی چاہیئے۔ندیم احمدمیرنے انتظامیہ اورامن وقانون نافذکرنے والی ایجنسیوں پرملک کی وفادارقوم کوہراساں کرنے کاالزام لگایا۔انہوں نے کہاکہ جموں یونیورسٹی کے طلباء لاٹھی چارج کی مذمت کرتے ہیں اورگوجربکروالوں کی حمایت کرتے ہیں۔اس دوران مظاہرین نے پولیس اوروزیرجنگلات کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔انہوں نے کہاکہ چندروزقبل مردپولیس اہلکارنے خانہ بدوش بکروال خاتون کی جانی پورمیں پٹائی کی جبکہ قواعدکے مطابق مردپولیس اہلکار،عورت کوپیٹنے کامجازنہیں ہے۔انہوں نے سوال کیاکہ پولیس انتظامیہ ایساکیوں کررہی ہے؟۔اس کے علاوہ گاندھی نگرمیں پرامن احتجاج کرنے والے گوجرنوجوانوں کی بھی شدیدمارپٹائی کئی گئی جوکہ قابل مذمت ہے۔انہوں نے فاریسٹ رائٹ ایکٹ پاس کرکے خانہ بدوش گوجربکروالوں کوحقو ق دینے کامطالبہ کیا۔امجدبٹ نے خطاب کرتے ہوئے وزیرجنگلات لال سنگھ کے استعفیٰ کامطالبہ کرنے کے ساتھ لاٹھی چارج کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کرنے کی مانگ کی۔وشال کوتوال نے کہاکہ تمام طبقوں کے لوگ گوجربکروالوں کے ساتھ کھڑ ے ہیں ۔انہوں نے گوجرممبران اسمبلی اوروزراء کواس معاملہ پر خاموشی اختیارکرنے کیلئے تنقیدکانشانہ بنایا۔مظاہرین نے وزیراعظم ،وزیراعلی اورگورنرسے گذارش کی کہ گوجربکروالوں کوہراساں کرنے کانوٹس لیاجائے اورانہیں بہترسہولیات مہیاکرانے کیلئے انتظامات کئے جائیں۔