جموں//تعلیم کے وزیر سید محمد الطاف بخاری نے متعلقہ حکام کو وزیر اعظم خصوصی وظیفہ سکیم کے دائرے میں زیادہ سے زیادہ طلاب کو لانے کے لئے پیشگی اقدامات اُٹھانے کی ہدایت دی ہے ۔انہوںنے سکولی سطح پر اس سلسلے میں پیہم مہم چلانے، خواہش مند طلاب کو مضامین اور کالجوں کے انتخاب کے لئے کونسلنگ کرنے پر بھی زور دیا۔ اس اہم سکیم سے متعلق مختلف معاملات پر غور و خوض کرنے اور جائزہ لینے کے لئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر نے عمل آوری ایجنسی آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن اور محکمہ تعلیم کو قبل از وقت اقدامات اُٹھانے اور ریاست کے دوردراز علاقوں کے سکولوں میں خواہش مند طلاب کو تلاش کرنے کے لئے کہا۔وزیر نے سکیم کے تحت داخلہ عمل میں اے آئی سی ٹی ای کی جانب سے کئے گئے اصلاحات کے پیش نظر طلاب کی شکایات میں واضع کمی آنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اُنہوںنے سکیم کے تحت وظائف کی ڈی بی ٹی کے تحت واگزاری کی کامیاب عمل آوری کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے بھی طلاب کی شکایات میں کمی واقع ہوئی ہے۔گزشتہ سال اے آئی سی ٹی ای نے جموں وکشمیر کے 3800طلاب کا انجینئرنگ ، نرسنگ اور آرٹس کورسوں میں ملک کے مختلف کالجوں میں داخلہ دلانے میں معاونت کی ۔پی ایم ایس ایس کے تحت اے آئی سی ٹی ای کو جموں وکشمیر کے طلاب کو انجینئرنگ ، میڈیکل ، آرٹس ،نرسنگ اور دیگر کورسوں میں داخلہ کی سہولیت فراہم کرنے کا اختیار ہے۔اگلے سیشن سے سکیم کے تحت طلاب کی تعداد میںاضافہ کرنے، غیر سائنسی علوم اور لسانیات میں بھی داخلہ حاصل لینے کی حوصلہ افزائی کرنے پر زور دیا۔ اُنہوں نے کہاکہ دلی اور دیگر شہروں کے بڑے کالجوں میں تعلیم حاصل کرنے سے طلاب کو سول سروسز امتحانات میں بیٹھنے کا بھی موقعہ فراہم ہوگا۔نیٹ ( نیشنل ایلی جبلٹی کم انٹرنس ٹیسٹ )کومتعارف کرنے سے میرٹ میں اضافہ ہونے کے سبب میڈیکل نشستوں میں سکیم کے تحت طلاب کی کم تعداد کے داخلے کے معاملے پر غور و خوض کے دوران وزیر نے کہا کہ وہ یہ معاملہ مرکزی وزارت صحت کے ساتھ اٹھائیں گے ۔