سرینگر //حریت کانفرنس ( ع) اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں سینئر قائد تحریک سید علی شاہ گیلانی کے خلاف ‘نیشنل کانفرنس کی حالیہ بد تہذیبانہ ہرزہ سرائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ سید علی شاہ گیلانی ایک سینئر ترین سیاسی قائد اور مزاحمتی لیڈر ہیں اور انکے خلاف بدتہذیب اور گندی زبان درازی کیلئے جنید متو جیسے ایک جونیئر سیاسی ابن الوقت(Turncoat) کو استعمال کرنے سے این سی کی اخلاقی پستی کا واضح پتہ چلتا ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ ایک لمبے عرصے سے اقتدار سے باہر رہنے کی وجہ سے نیشنل کانفرنس بن پانی مچھلی کی مانند تڑپ رہی ہے اور یہ جماعت ا پنے اصل مقصد یعنی لیلیٰ اقتدار کو گلے لگانے کیلئے ‘ جموں کشمیر کے لوگوں کی حالت زار سے بھی لاپرواہ دکھائی دیتی ہے اور مقدس تحریک آزادی کے دوران دی جانے والی قربانیوں سے بھی لاتعلق نظر آتی ہے۔ بدقسمتی سے اس موقع پرست اور بے شرم ٹولے کی مفاد پرستانہ سیاست جو اس نے محض اپنے عیش و آرام کی خاطر ٹھیک ۱۹۴۷ء سے ہی شروع کی ہے کہ جب کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا گیا تھا اور جس کی وجہ سے آج کے دن تک کشمیری ناجائز اور جبری فوجی تسلط اور ظلم و جبرکی چکی میں ہر دن پستے رہتے ہیں‘ ابھی بھی جاری ہے اور یہ لوگ اقتدار کی بھوک کو مٹانے کیلئے ہر حربہ آزمانے پر اُتارو نظر آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپنے ایک نکاتی کرسی واپس پائو ایجنڈا کے لئے کچھ جگہ حاصل کرنے کیلئے نیشنل کانفرنس ایک بار پھر گندی سیاست پر اتر آئی ہے جس کے تحت یہ لوگ مزاحمتی قیادت کو بدنام کرنے اور ان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے میں جٹ گئے ہیں تاکہ کشمیریوں کے خلاف جاری جبر و تشدد اور ظلم و تعدی سے توجہ ہٹائی جاسکے جو مسئلہ جموں کشمیر کو مسلمہ اصولوں کے تحت اور یہاں کے عوام کی خواہشات اور احساسات کے مطابق حل کرنے کیلئے برسر جدوجہد ہیں۔