جموں //نیشنل کانفرنس کانفرنس سٹوڈنٹس یونین نے دروزقبل گاندھی نگرمیں پرامن طورپروزیرجنگلات لال سنگھ کی رہائش گاہ کے باہراحتجاج کررہے گوجربکروالوں پرپولیس کے لاٹھی چارج کی مذمت کرتے ہوئے وزیرجنگلات کے استعفیٰ کامطالبہ کیاہے ۔یہاں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس سٹوڈنٹس یونین کے جموں یونیورسٹی صدروکاس پنڈتا نے کہاکہ انتظامیہ عوام کے مفادات کوتحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب سے ریاست میں پی ڈی پی۔بی جے پی مخلوط حکومت قائم ہوئی ہے تب سے عوام کی مشکلات میں کافی اضافہ ہے۔انہوں نے کہاکہ خانہ بدوش گوجربکروالوں کے کچے کوٹھوں کوگرانا ناانصافی ہے ۔انہوں نے کہاکہ حقوق کیلئے آوازبلندکرنے والے گوجربکروالوں پرپولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کرناغیرانسانی عمل ہے ۔ وکاس پنڈتا نے کہاکہ خانہ بدوشوں کوجنگلوں سے باہرکرکے اُجاڑنے کے بجائے انہیں بساناچاہیئے ۔انہوں نے وزیرجنگلات لال سنگھ کے استعفیٰ کامطالبہ کرنے کے ساتھ لاٹھی چارج کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کرنے کی مانگ کی۔اس دوران نیشنل کانفرنس سٹوڈنٹس یونین کے دیگرعہدیداران بشمول افتخارچوہدری صوبائی صدراین سی ایس یو، مختارگورسی سیکریٹری صوبہ جموں این سی ایس یو،وویک پریہار سیکریٹری جموں یونیورسٹی نے خیالات کااظہارکرتے ہوئے گوجربکروالوں کے ساتھ ہمدردی کااظہارکیا۔اس موقعہ پرانہوں نے گوجرممبران اسمبلی اوروزراء کواس معاملہ پر خاموشی اختیارکرنے کیلئے تنقیدکانشانہ بنایا۔مظاہرین نے وزیراعظم ،وزیراعلی اورگورنرسے گذارش کی کہ گوجربکروالوں کوہراساں کرنے کانوٹس لیاجائے اورانہیں بہترسہولیات مہیاکرانے کیلئے انتظامات کئے جائیں۔اس دوران پریس کانفرنس میں کیلاش پربت، پنکوکوتوال، راکی کوتوال ودیگران بھی موجودتھے۔
پرامن گوجربکروالوںپرلاٹھی چارج قابل مذمت : گوجرپرشید
جموں/ بھارتیہ گوجر پریشدکی میٹنگ زیرصدارت نیشنل پریذیڈنٹ انجینئرمحمدسنی کھٹانہ وریاستی صدر چوہدری شیر علی چیچی کی صدارت میں میٹنگ منعقد ہوئی۔ جس میںحال ہی میں جانی پورلکڑی منڈی علاقے میں انجام دی گئی کاروائی خانہ بدوش گوجر بکروال طبقہ کی بے دخلی وزیر جنگلات کی رہائش گاہ کے باہر پُرامن احتجاج کررہے خانہ بدوش گوجربکروال طبقہ پرہوئے لاٹھی چار کی پُر زورمذمت کی گئی۔اس دوران مقررین نے کہاکہ گوجربکروال خانہ بدوش طبقہ کو ریاست جموںوکشمیر سے بے دخل اوراُجاڑنے کی پالیسی سرکارترک کرے ۔ورنہ یہ طبقہ اپنے بال بچوں ومال مویشی کے ساتھ اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پراُترنے کے لئے مجبور ہوجائیںگے۔ بھارتیہ گوجرپریشد نے ریاست کی موجودہ مخلوط سرکار پرخانہ بدوش گوجربکروال کوایک سازش کے تحت ریاست سے بے دخل و اُجاڑنے کاالزام لگاتے ہوئے وارننگ دی ہے کہ اگر ریاستی سرکار نے اپنی ان پالیسیوں کوترک نہیں کیا تووہ اپنے بال بچوں ومال مویشی کے ساتھ سڑکوں پر اُترنے کیلئے مجبور ہوجائیںگے۔ بھارتیہ گوجر پریشد کے ریاستی صدر چوہدری شیر علی چیچی نے کہاکہ حکمران بھاجپا اورپی ڈی پی نے چنائو کے موقعے پروعدے کیے تھے کہ وہ اقتدار میں آنے پرخانہ بدوش گوجر بکروالوں کومستقبل آبادکاری کرنے کے ساتھ ان کی دیگرمانگوں کوپوراکیاجائے گا۔ لیکن بڑے دُکھ کی بات ہے کہ اس طبقہ کو بسانے کے بجائے جوچندگوجربکروال طبقہ کے پاس تھوڑی بہت سرچھپانے کے لئے رقبہ سرکار باجنگلات کی اراضی پرصدیوں سے رہائش پذیر ہیں۔ایک گہری سازش کے تحت وہاں سے بھی بے دخل کیاجارہا ہے اس سلسلے میں بھارتیہ گوجر پریشد کے ریاستی صدر نے کہاکہ آج گوجر بکروال طبقہ کومسلسل پریشانیوں کا شکارہوناپڑرہا ہے۔ جوکہ ریاست جموںوکشمیرکے جنگلوںمیں خانہ بدوش طبقہ صدیوں سے رہایش پذیر ہیں۔ جن کے محکمہ جنگلات کی طرف سے ماٹو جاری کئے جاتے تھے۔ اس ماٹو کی بنیاد پر اس طبقہ کے ریاستی باشندہ سرٹیفکیٹ جاری کیاجاتا ہے ۔مگر آج محکمہ جنگلات کے آفیسران گوجر بکروال طبقہ کے ماٹو بنانے سے بھی انکار کررہے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگوںکومسلسل پریشانیوں کاشکار ہوناپڑرہا ہے۔ جوکہ رقبہ سرکار پرجوخانہ بدوش گوجر بکروال طبقہ کے لوگ آباد ہیں وہاں سے بھی ایک سازش کے تحت بے دخل کیاجارہا ہے۔ جوکہ یہاں بھی ریاستی سرکار کوکوئی سرکاری ادارے قائم کرنے ہوں تو اس کے لئے بھی یہاں پرخانہ بدوش گوجر بکروال طبقہ آباد ہے۔ اُنہی بستیوں کوچُناجاتا ہے کہ جوکہ اس کے علاوہ بھی کافی رقبہ سرکار کے پاس موجود ہے۔ وہاں سرکار کی نظریں کیوں نہیں پڑتی ہے۔ بھارتیہ گوجر پریشد کی ریاستی اکائی نے ریاستی سرکار سے پرزوراپیل کی کہ سرکاراپنے طورطریقوں میںبدلائو نہیں لایاتا سرکار کے خلاف ایک بڑاگوجر بکروال اندولن شرو ع کردیاجائے گا۔ جس میں جموںوکشمیر کی تمام گوجرتنظمیں مشترکہ طورپر ہوںگی۔ کیونکہ ریاستی سرکارومرکزی سرکار کئی بار گوجر بکروال طبقہ کی جائز مانگوںکوحل کرنے کیلئے میمورنڈم دے چکے ہیں۔مگر آج تک کوئی عمل نہ ہوسکا۔ اس دوران میٹنگ چوہدری غلام رسول جنرل سیکریٹری گوجرکانفرنس ۔چوہدری فرمان علی ۔ چوہدری محمدشفیع ۔چوہدری نظیر احمد بھی موجودتھے۔