سرینگر+بانڈی پورہ// مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پراتوارکوسرینگراوربانڈی پورہ سمیت وادی میں ہڑتال رہی،جس دوران بیشتربازاربندرہے تاہم نجی و مسافرٹرانسپورٹ سروس چلتی رہی ۔ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرریلوے حکام نے اتوارکے روزشمالی کشمیرکیلئے ریل سروس معطل رکھی۔اس دوران چندرگیرسمبل میں خواتین نے ہلاکتوں کیخلاف احتجاجی جلوس برآمدکرکے بھارت مخالف اوراسلام وآزادی کے حق میں نعرے بلندکئے ۔انتظامیہ نے علیحدگی پسند قیادت کی طرف سے بلائی گئی ہڑتال کے دوان احتجاجی مظاہروں یا کسی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے سری نگر کے آٹھ پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیوں کا اطلاق مسلسل دوسرے دن بھی جاری رکھا۔ شہر کے آٹھ پولیس تھانوں پارمپورہ، نوہٹہ، ایم آر گنج، رعناواری، خانیار، صفا کدل ، مائسمہ اور کرال کھڈ کے تحت آنے والے علاقوں میں احتیاطی اقدامات کے طور پر دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت پابندیاں اتوار کو بھی جاری رکھنے کا فیصلہ لیا گیاتھا۔ پائین شہر میں پابندیوں کو سختی کے ساتھ نافذ کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی غیرمعمولی نفری دوسرے دن بھی مستعدی سے تعینات رہی۔ نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد کے گردونواح میں سیکورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد کو تعینات دیکھا گیا۔ بیشتر سڑکوں بالخصوص نالہ مار روڑ کو خانیار سے لیکر قمرواری تک خارداروں تاروں سے بدستور بند رکھا گیا تھا۔کال کے تحت سری نگرشہرسمیت وادی بھرمیں ہڑتال رہی ،جس دوران بیشتربازاربندرہے۔ضلع بانڈی پورہ کے بیشترقصبوں وعلاقوں میں سخت ہڑتال کی گئی ،جسکے نتیجے میں سمبل ،حاجن ،شاہ گنڈ،اجس ،چندرگیر،ہاکبارہ ،بہارآباد،عشم ،کانٹھ پورہ،نائیدکھئی اوردیگرعلاقوں میں معمول کی سرگرمیاں متاثررہیں ۔ چندرگیرسمبل میں خواتین نے ہلاکتوں کیخلاف احتجاجی جلوس برآمدکرکے بھارت مخالف اوراسلام وآزادی کے حق میں نعرے بلندکئے۔حاجن اور اجس میں جاں بحق جنگجوئوں کا غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔حاجن مین مقامی لوگوں نے جلوس برآمد کیا،اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی،بعد میں6 جنگجوئوں کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔اس دوران اجس میں بھی لوگوں نے مہلوک جنگجوئوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ضلع بانڈی پورہ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات ہفتہ کی شام سے بدستور معطل رکھی گئیں۔ وادی کے سبھی دس اضلاع سے اتوار کو ہڑتال کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ ہڑتال کے دوران جہاں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ رہیں، وہیں سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہیں۔ جنوبی کشمیر کے قصبوں اور تحصیل ہیڈکوارٹروں میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے کاروباری اور دیگر سرگرمیاں مفلوج رہیں۔ قصبہ سوپور میں ہڑتال کی گئی۔ شمالی کشمیر کے تمام قصبوں اور دیگر تحصیل ہیڈکوارٹروں میںدکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت جزوی طور پر معطل رہی۔ وسطی کشمیر کے گاندربل اور بڈگام اضلاع میں بھی ہڑتال کی گئی۔