کٹھوعہ/ /سانبہ میں عوامی دربار کے ایک دِن بعد وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کٹھوعہ میں ایک عوامی دربار کا انعقاد کر کے لوگوں کے مسائل کا جائزہ لیا۔ اس دوران وزیرا علیٰ نے درجنوں وفود اور سینکڑوں تعداد میں لوگوں کے ساتھ بات چیت کی اور ان کی ترقیاتی ضروریات کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔جنگلات و ماحولیات کے وزیر چودھری لال سنگھ اور ضلع کے ارکان قانون سازیہ بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔وفود نے لوگوں تک پہنچنے اور اُن کے مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے اور انہیں کرانے کے لئے وزیرا علیٰ کا شکریہ ادا کیا۔پورے دِن جاری رہنے والے اس عوامی دربار کے دوران وفود نے ضلع بالخصوص کنڈی علاقوں میں پینے کے پانی اور آبپاشی نظام میں بہتری لانے کثیر مقاصد والے پنج تیرتھی پروجیکٹ پر کام شروع کرنے ، ڈرگ ڈی ایڈکشن ، صنعتی آلودگی پر قابو پانے ، فلائی اووروں کی تعمیر ، قصبے میں ایک آڈیٹوریم تعمیر کرنے کے علاوہ وہاں کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کا نظام نصب کرنے کے مطالبات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھے۔کٹھوعہ سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی ریلوے سٹیشن سے کوڑا کرکٹ اٹھانے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے گووند سر سٹیشن سے کھروٹ تک سڑک تعمیر کرنے اور مقامی گرلز پرائمری سکول کو بڑھاوا دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ وفد نے رنجیت ساگر ڈیم میں پنجاب حکومت کی طرف سے مقامی لوگوں کا حصہ دلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے روی کنال کی جلد تعمیر ، کنال سے مواد نکالنے پرپابندی لگانے اور مقامی میڈیکل کالج کے کام میں تیزی لانے کا بھی معاملہ ابھارا ۔بٹھنڈ ، جکوٹ اور کنڈی بیلٹ کے دیگر علاقوں سے آئے ہوئے فود نے پینے کے پانی اور آبپاشی سہولیات کی قلت کی شکایات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھیں۔بلاور سے تعلق رکھنے والے کئی وفود نے درمن ، پالم اور دیگر دیہات میں آبپاشی سکیموں کو تقویت بخشنے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے علاقے میں بجلی نظام میں بہتری لانے اور ایس ڈی آر ایف و نریگا کے تحت التوا میں پڑی ادائیگیوں کی فوری واگزاری کا بھی مطالبہ کیا۔ گڈو فلیل کے ایک وفد نے علاقے میں ایک سی اے پی ڈی اوٹ لٹ کھولنے اور انتظامی یونٹوں میں معقولیات لانے کی وکالت کی۔وزیر اعلیٰ نے علاقے میں آبپاشی سکیموں اور لفٹ اری گیشن سکیم میں مشینیں اور آلات بدلنے کے لئے 50لاکھ روپے واگزار کرنے کا اعلان کیا۔ بنی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے وفود نے ڈگر میں ٹورسٹ ہٹس تعمیر کرنے، کھاگ اور سیوا نالوں پر پن بجلی پروجیکٹ قائم کرنے ، بنی میں کیندرودھالیہ کا قیام ، بندھار اورسگروٹہ ہائی سکولوں کو ہائیر سکینڈری سکولوں کا درجہ دینے ، منجیری پارک کا کام مکمل کرنے ، بنی ہائی سکول کو ہائیر سکینڈری سکول کا درجہ دینے اور بنی میں ہی گجر بکرال ہوسٹل مکمل کرنے کا مطالبہ کیا۔لوہے ملہا ر کے وفود نے مقامی ہائی سکول کے لئے اضافہ رہائش تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے بنی میں گجر بکروال ہوسٹل کی تعمیر مکمل کرنے کے لئے فوری طور سے 50لاکھ روپے واگزار کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے ہائی سکول لوہے ملہار میں اضافی اقامتی سہولیات قائم کرنے کے لئے 60لاکھ روپے واگزار کرنے کا بھی اعلان کیا۔ گجر بکروال طبقے کے ایک وفد نے ضلع میں ایک مویشی منڈی قائم کرنے کے ساتھ ساتھ وول بورڈ کو متحرک کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوںنے ریاست میں قبائیل آبادی سے متعلق ایک سروے کرنے ، اپنی اپنی بستیوں میں قبائلی سکول قائم کرنے اورانہیں بی پی ایل مراعات دینے کا معاملہ اُجاگر کیا۔ ہیرا نگر کے ایک وفد نے مقامی ہیلتھ سینٹر اور پی ایچ سی کوٹا میں مناسب تعداد میں عملے کی تعیناتی کا معاملہ اُبھارا ۔انہوں نے علاقے میں ترقیاتی سرگرمیوں کو دوام بخشنے کے لئے ایک ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ فوج اور دیگر حفاظتی ایجنسیوں کی تحویل میں اراضی کا معاوضہ دلانے اور سرحدی لوگوں کے لئے بنکر تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوںنے پینے کے پانی اور بجلی سپلائی نظام میں بہتری لانے کا بھی مطالبہ کیا۔ وزیرا علیٰ نے دریائوں سے مواد نکالنے پر لگی پابندی پر عمل کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ نشیلی ادویات کے کاروبار میںملوث پائے جانے والے لوگوں کے خلاف پی ایس اے لگانے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کٹھوعہ قصبے بلدیاتی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لئے ایم سی کٹھوعہ کے حق میں 20لاکھ روپے واگزر کئے۔انہوں نے ڈی سی کٹھوعہ کو ہدایت دی کہ وہ دریائوں ، کنالوں ، آبی ذخیروں اور دیگر عوامی اہمیت کے مقامات سے ناجائز تجاوزات ہٹانے کے لئے ایک مہم شروع کریں۔ وزیر اعلیٰ نے ضلع میں بجلی صورتحال میں معقولیت لانے کی غرض سے ایک ٹرانسفارمر بینک کے قیام کے لئے 30لاکھ روپے واگزار کئے ۔بسوہلی کے ایک وفد نے شیتل نگر ریسونگ سٹیشن پر کام مکمل کرنے ، پینے کے پانی کی سہولیات میں بہتری لانے اور بسوہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو چالو کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے پورے دن وفود کے مطالبات غور سے سنے اور یہ سلسلہ شام دیر گئے تک جاری رہا۔ کئی ایک معاملات میں محبوبہ مفتی نے موقعہ پر ہی ہدایات جاری کیں تاکہ لوگوں کے مسائل حل ہوسکیں ۔ اس رویہ کے لئے وفود نے وزیر اعلیٰ کی کافی سراہنا کی۔وزیرا علیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل ، صوبائی کمشنر جموں ڈاکٹر ایم کے بھنڈاری ، آئی جی پی جموں زون ڈاکٹر ایس ڈی ایس جموال ،وزیر اعلی سیکرٹریٹ کے سینئر افسران، مختلف محکموں کے سربراہاں ، کئی چیف انجینئر ، ڈی آئی جی ایس کے آر رفیق الحسن، ڈپٹی کمشنر کٹھوعہ ، ایس ایس پی اور ضلع انتظامیہ کے دیگر افسران بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔جموں صوبہ میں وزیر اعلیٰ کا یہ تیسرا عوامی رابطہ پروگرام تھا اس سے پہلے محبوبہ مفتی نے رام بن اور سانبہ میں اسی طرح کی رابطہ مہم کے دوران لوگوں کے مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کی تھی۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے عوام تک پہنچنے کے پروگراموں میں لوگوں نے کافی دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے جو اپنے اپنے مشکلات کو اُجاگر کرنے اور موقعہ پرہی ان کے نمٹارے کے لئے عوامی درباروں میں شرکت کرتے ہیں۔محبوبہ مفتی نے پہلے ہی اس طرح کے پروگرام کشمیر وادی کے پلوامہ ، کپواڑہ ، بڈگا م اور بارہمولہ اضلاع میں بھی منعقد کئے جن میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے اپنے اپنے مشکلات کو اجاگر کیا۔