سرینگر //سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ یہ ریاستی حکومت کا فیصلہ ہونا چاہے تھا،اور محبوبہ مفتی کا کام صرف مرکز سے ہدایات حاصل کر نا رہ گیا ہے۔انہوں نے مرکزی رابطہ کار کی سفارشات کو مرکزی و ریاستی سرکار کی طرف سے سنجیدہ لینے کے عمل کو حوصلہ کن قرار دیا۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اپنی حکومت سے متعلق معاملات پر بھی مرکزی حکومت سے ہدایات حاصل کرتی ہے۔عمر عبداللہ نے سماجی وئب سائٹ ٹیوٹر پر تحریر کیا’’مرکز کی عام جامع معافی! ایسا نظر آرہا ہے کہ محبوبہ مفتی کا کام اب صرف مرکزی حکومت سے ہدایات حاصل کرنا ہے،یہ ریاستی سرکار کا فیصلہ ہونا چاہے تھا‘‘۔