اننت ناگ //مرکزی مذاکرات کار دنیشور شرما نے منگل کو جنوبی ضلع اننت ناگ کا دورہ کیا ،جہاں انہوں نے قریب 30وفود سے ملاقاتیں کیں۔شرما آج واپس دلی جارہے ہیں۔انکے اننت ناگ دور کی خاص بات یہ رہی کہ انکے ساتھ زیادہ تر طلباء نے ملاقاتیں کیں جو مختلف گروپوں میں دور دراز قصبوں اور علاقوں سے آئے تھے اور جن میں ضلع کے مختلف ڈگری کالجز اور ہائر سکنڈری سکول کے طلاب شامل تھے۔ڈگری کالج اننت ناگ کے طلبا ء نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے مسلہ کشمیر کو ہمیشہ کیلئے حل کرنے کی وکالت کی۔جرنلزم کے طالب علم نوید احمد نے کہا’’ ہم نے ان سے کہا، کشمیر کو اکنامک مسئلہ نہیں بلکہ سیاسی ہے، جسے سیاسی طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے،آپ وقتی اقادامات کر کے اس مسئلے کو لٹکائے نہیں رکھ سکتے، لہٰذا اسے حل کریں اور خصوصی طور پر کشمیری عوام کے ساتھ بات کر کے۔‘‘ ڈگری کالج اترسو بجبہاڑہ، شانگس،ڈورو اور کوکر ناگ نے افسپا اور پبلک سیفٹی ایکٹ قانین کو ختم کرنے کے علاوہ پیلٹ پر مکمل طور پابندی لگانے کے لئے کہا۔دفعہ 370کو اصل صورت میں بحال کرنے کے علاوہ ریاست کو اندورنی خودمختاری دینے کی بھی وکالت کی گئی۔وومنز کالج اننت ناگ کی طالبات نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ ہم نے ان سے کہا کہ آپ کھانسی کا علاج کرتے ہیں جبکہ آپکو معلوم ہے یہ کینسر ہے ،ہم نے یہ بھی کہا کہ این ایچ پی سی پروجیکٹوں کی واپسی سے بیشک صورتحال پر اثر پڑے گا، لیکن یہ ہمارے پروجیکٹ ہیں، آزادی حاصل کرنے کے بعد انہیں واپس مل ہی جانا ہے،یہ بھی دلیل دی کہ سیاسی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جائے،فوجی انخلاء عمل میں لایا جائے، انسانی حقوق کی پامالوں پر روک لگائی جائے‘‘۔طلبا ء نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ہم نے ان سے کہا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے لہٰذا اس اپنے اس وعدے پر عمل کرنا چاہیے جو اسکے وزیر اعظم پنڈت نہرو نے کشمیری عوام کیساتھ کیا تھا،کوئی فائدہ نہیں وقتی اقدامات کا، عملی طور پر مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں‘‘۔اسکے علاوہ اان ناگ یوتھ فورم،یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس، سیول سوسائٹی،پنڈت مائیگرنٹ ایمپلائز، نیشنل کانفرنس،سی ؛پی آئی ایم، کانگریس اور دیگر کئی گروپوں نے ملاقاتیں کیں۔