جموں//مال، امداد اور باز آباد کاری کے وزیر عبدالرحمان ویری نے یہاں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران عالمی بینک کی معاونت والے 1500 کروڑ روپے کے جہلم ۔ توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ ( جے ٹی ایف آر پی ) کی عمل آوری کا جائیزہ لیا ۔ میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت شلیندر کمار ، سیکرٹری ڈی ایم آر آر آر شفیق رینہ ، ڈی جی پی ( ایس ڈی آر ایف ) دلباغ سنگھ کے علاوہ کئی دیگر محکموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔ وزیر موصوف نے متعلقین سے کہا کہ وہ دسمبر مہینے کے آخر تک کام شروع کریں تا کہ انہیں مقررہ مدت کے اندر اندر مکمل کیا جا سکے ۔ اس دوران وزیر نے عالمی بنک معاونت والے پروجیکٹ کے تحت ہاتھ میں لئے گئے کاموں کے بارے میں تفاصیل طلب کیں ۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے وزیر کو بمنہ وولن ملز ، سلک فیکٹری سرینگر اور دیگر کاموں کے بارے میں جانکاری دی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام دسمبر کے آخر میں شروع کئے جائیں گے ۔ وزیر نے اس محکمے سے کہا کہ وہ تمام درج شدہ دستکاروں سے متعلق ڈاٹا تیار کریں تا کہ انہیں مختلف سکیموں کا فائدہ حاصل ہو سکے ۔ اس دوران بتایا گیا کہ انٹر نیشنل ٹریڈ سنٹر اور کشمیر ہارٹ II کیلئے اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس حوالے سے لوازمات جلد از جلد مکمل کی جائیں گی ۔ وزیر نے ایس ایم سی سے کہا کہ وہ کاموں کی عمل آوری کے ڈی پی آر جلد از جلد تیار کئے جانے چاہئیں ۔ جے ٹی ایف آر پی کے تحت آر اینڈ بی کے کاموں کا جائیزہ لیتے ہوئے ویری نے کہا کہ ٹرمز آف ریفرنس ( ٹی او آر ) کو عالمی بینک نے منظور کیا ہے اور عنقریب ہی ماہرین کی ایک ٹیم ریاست کا دورہ کرے گی۔ اس موقعہ پر جانکاری دی گئی کہ آر اینڈ بی کے تحت وادی میں 300 جبکہ جموں میں 160 کام ہاتھ میں لئے جا رہے ہیں ۔ وزیر نے کئی دیگر کاموں کی پیش رفت کا بھی جائیزہ لیا اور متعلقہ افسروں سے تفاصیل طلب کیں ۔ ڈی جی پی ، ایس ڈی آر ایف نے ایمر جنسی کی صورت میں اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے وزیر کو آگاہ کیا اور کہا کہ ضرورت کے حساب سے کشتیاں اور لازمی سازو سامان خریدا جا رہا ہے ۔ اے آر ویری نے پروجیکٹ کی عمل آوری میں سرعت لانے کی ہدایات دیں تا کہ اس کے مقاصد کو حاصل کیا جا سکے ۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ کاموں پر لگاتار نظر گذر رکھیں تا کہ ان کے معیار کو برقرار رکھا جا سکے ۔