احمدآباد// وزیراعظم نریندرمودی نے آج ایک ریلی کے دوران کانگریس کے سیکولر معتبریت پر سوالیہ نشان کھڑا کرتے ہوئے کہاکہ پارٹی اقتدار کے حصول کیلئے تقسیم کی سیاست پر منحصر ہے۔ گجرات کے بھڑوچ میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس کی حکمت عملی لوگوں کو ذات پات، برادری، شہر،دیہات کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنا ہے تاکہ اقتدار حاصل کرسکے۔ وزیراعظم نے کانگریس سیاست پر اپنے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ترقی اور ملک ولوگ کے بھلائی کے لئے کئے گئے این ڈی اے حکومت کے فیصلے کی کانگریس پارٹی نے سخت مخالفت کی۔ کانگریس کی سیاست کے ساتھ میری پریشانی ہے کہ وہ ہماری مخالفت صرف اپوزیشن کے خاطر کریں لیکن وہ بلیٹ ٹرین کی مخالفت کرتے ہیں صرف اس وجہ سے کیونکہ وہ اس طرح کے اقدامات نہیں کرسکے ۔اترپردیش بلدیاتی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہاکہ لوگ کانگریس پارٹی کے بدعنوانی اورنااہلی سے باخبر ہیں اور جس کی بنا پر پارٹی اپنے غلط اور وعدہ شکنی کا خمیازہ بھگت رہی ہے۔ اترپردیش میں جہاں کانگریس نے دہائیوں تک حکمرانی کی ۔جہاں سے کانگریس کے اعلی لیڈران سیاست میں آئے۔ ہم نے دیکھا کہ مقامی انتخاب میں کیا ہوا۔ اترپردیش کانگریس کو اچھی طریقے سے جانتا ہے اور اسی طرح گجرات بھی۔ کانگریس کو یوپی کے بلدیاتی انتخاب میں اپنے گڑھ امیٹھی میں بھی سخت شکست ملی جبکہ بی جے پی نے ریاست میں 16 میئرسیٹوں میں سے 14پر فتح حاصل کی۔ کانگریس پارٹی کے انتخابی شکست کے تناظر میں وزیراعظم مودی نے گجرات میں بی جے پی کے کردار کی ستائش کی ۔ انہوںنے متعدد ترقیات پر روشنی ڈالی ۔ انہوں سردار سرور ڈیم اور رو رو فیرسروس کے بارے میں بات کی۔ انہوںنے کہاکہ کیاآپ کو بھڑوچ میں نظم ونسق کی صورتحال یاد ہے جب کانگریس اقتدار میں تھی ۔ کرفیو اور تشدد عام بات تھی۔ بھڑوچ اور کچھ اضلاع مسلم آبادی والا علاقہ ہے اور آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح گجرات میں بی جے پی کے اقتدار کے دوران تیزی سے ترقی ہوئی۔