بانڈی پورہ // قصبہ حاجن میں فورسز کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف جمعرات کو مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ سرکاری دفاتر، بینکوں اور تعلیمی اداروں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔ علاقہ میں صورتحال بدھ کو اس وقت کشیدہ رخ اختیار کر گئی جب مبینہ پتھراؤ کے واقعہ کے بعد فوج کی 3 سیکٹر راشٹریہ رائفلز (آر آر) کے اہلکار مبینہ طور پر پورے علاقہ پر ٹوٹ پڑے۔ فوجی اہلکاروں نے نہ صرف گھروں میں توڑ پھوڑ مچا دی بلکہ سوکھے گھاس کے درجنوں ڈھیروں کو راکھ میں تبدیل کردیا۔اتنا ہی نہیں بلکہ درجنوں گاڑیوں کا تباہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ بلٹ ، پیلٹ اور آنسو گیس کا بے تحاشا استعمال کیا گیا۔ جس کے باعث پلٹ اور پیلٹ سے5نوجوان مضروب ہوئے۔تاہم وزارت دفاع ترجمان کرنل راجیش کالیا نے بتایا کہ علاقہ حاجن سے 3 سیکٹر آر آر کا گذر ہوا تو ایک ہجوم نے اس گشتی پارٹی میں شامل اہلکاروں پر شدید پتھراؤ شروع کردیا جس کے باعث 3اہلکار زخمی ہوئے۔آخری وارننگ دینے کے بعد اہلکاروں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے گولیوں کے کچھ راؤنڈ ہوا میں فائر کئے۔ادھرحاجن میں تاجروں کی انجمن ٹریدرس فیڈریشن صدر مشتاق احمد پرے نے اس واقعہ کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے لوگوں کو ہڑتال کرنے پر مجبور کیا گیا ۔ ان کا کہنا تھا’’بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ فوج نے بغیر کسی وجہ کے عوامی جائیدا د کو تہس نہس کرکے رکھ دیا ‘‘۔ادھرپولیس اور فورسزنے جمعرات کو اننت ناگ دیالگام کے کئی دیہات لالن اور کامڈ کا محاصرہ کرکے تلاشی کارروائی شروع کی۔تلاشی کارروائی شام دیر گئے جاری رہی۔