سرینگر//ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے بیروہ میں4ماہ قبل فوج کی گولی کا شکار بنے تنویر احمد کی ہلاکت کے واقعہ سے متعلق کیس ڈائری کے ہمراہ ایس ایس پی بڈگام کو آئندہ شنوائی کے دوران حاضر رہنے کی ہدایت دی ہے۔کمیشن نے لولاب میں پراسرار گمشدہ نوجوان سے متعلق پولیس کو سپیشل تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔ انسانی حقوق کے مقامی کمیشن میں21جولائی کو بیروہ بڈگام میں فوجی اہلکاروں کی گولی لگنے سے جان بحق نوجوان تنویر احمد کے کیس کی شنوائی ہوئی جس کے دوران کمیشن کے چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازنکی نے پولیس کو کیس ڈائری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔بلال نازکی نے متعلقہ ایس ایس پی کو بھی شنوائی کے دوران ذاتی طور پر حاضر رہنے کی ہدایت دی۔اس موقعہ پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ایم ایم خان نے سرکار کی طرف سے پیروی کی جبکہ انسانی حقوق کے چیف پراسکیوٹنگ آفیسر ممتاز سلیم کے علاوہ درخواست گزار محمد احسن اونتو بھی موجود تھے، کیس کی آئندہ شنوائی9فروری کو مقرر کی گئی ہے۔اس دوران کپوارہ کے دیور لولاب میں ستمبر کے پہلے ہفتے میں ایک نوجوان کی پراسرار گمشدگی اور نصر اللہ نامی نوجوان کو مبینہ طور حراست میں تشدد کا نشانہ بنا کر انکے گردے خراب کرنے کے واقعہ سے متعلق شنوائی بھی ہوئی۔کیس کی شنوائی کے دوران جسٹس(ر) بلال نازکی نے آئی جی پی کشمیر کو ہدایت دی کہ واقعہ سے متعلق جوخصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی،اس کی رپورٹ کمیشن میں پیش کی جائے،جبکہ کیس کی موجودہ نوعیت سے متعلق بھی کمیشن کو آگاہ کیا جائے۔کمیشن کے چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازکی نے صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ کے ڈائریکٹر کو بھی ہدایت دی کہ نصراللہ خان کی میڈیکل رپورٹ کو کمیشن کے پاس پیش کیا جائے۔اس کیس کی آئندہ شنوائی9فروری کو مقرر کی گئی۔