سرینگر //وادی میں شدید بجلی بحران کے بیچ اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کشن پور ادھمپور ٹرانسمشن لائن کا ایک ٹاور سرمولی جموں میں زمین کھسکنے سے4ماہ قبل تباہ ہواہے جس کی وجہ سے وادی جولائی سے 50میگاواٹ بجلی سپلائی سے محروم ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ مستقل لائن کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد بجلی میں 50میگاواٹ کی بہتری آسکتی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ کشن پور ادھمپور گرڈ سٹیشن 220 ٹرانسمشن لائن کے ذریعے پانپور گرڈ سٹیشن کو بجلی سپلائی کرتا ہے اور یہ بجلی جنوبی کشمیر اور مرکزی کشمیر کے کچھ علاقوں کو سپلائی کی جاتی ہے تاہم ادھمپور سرمولی جموں میں اس کا ایک ٹاورجولائی کے مہینے میں زمین کھسکنے کی وجہ سے گر کر تباہ ہو گیا اورچار ما ہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ٹاور کی تعمیر مکمل نہیں کی جارہی ہے۔ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ٹاور پر پہلے کام نامعلوم وجوہات کی بنا پر بند کر دیا گیا اور اب اگر چہ اس پر کام پھر سے شروع کیا گیا ہے تاہم وہ سست رفتاری سے ہورہا ہے جس کے سبب وادی کے صارفین کو ہر گذرتے دن کے ساتھ بجلی کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔معلوم رہے کہ وادی میںپہلے سے ہی محکمہ بجلی کا کٹوٹی شیڈول مکمل طور پر فلاپ ہوا ہے وہیں اب نان میٹر والے علاقوں کے ساتھ ساتھ میٹر والے علاقوں میں بھی کئی کئی گھنٹوں تک بجلی گل رہتی ہے۔محکمہ بجلی کے ایک اعلیٰ افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس بجلی ٹاور کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد 50میگاواٹ بجلی میں فرق پڑ سکتا ہے ۔کمشنر سکریٹری پاور اصغر علی مجاذنے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹاور پر کام چل رہا ہے اور اُس کی تعمیر مکمل کرنے کیلئے دسمبر کا یہ مہینہ ڈیڈلائن مقرر کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹاور اونچائی اور ایک خطرناک مقام پرہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹاور کی تعمیر کیلئے بیرونی ریاست سے مزدوروں کی نفری کو بڑی مشکل سے یہاں لایا گیا تھا تاہم کچھ وقت تک انہوں نے کام کیا اور پھر کام چھوڑ کر چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ چیف انجینئر جموں نے انہیں 15دسمبر تک کا وقت مانگا ہے۔