احمد آباد// گجرات اسمبلی کے پہلے مرحلے کی 89سیٹوں کے لئے پولنگ پرامن طریقے سے ہوئی اور ابتک 40فیصدی سے بھی زیادہ لوگوں نے اپنے حق رائے دہندگی کا استعمال کیا ۔ سورت اور دوسرے علاقوں کے کچھ پولنگ بوتھوں پر ای وی ایم مشینوں ناقاص پائی گئیں۔ اور الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے انہیں انہیں فوراً تبدیل کیا آج سویرے سے ہی لوگ خاص کر عورتیں رنگ برنگی کپڑوں میں ملبوس دیکھائی گئیں۔ آج کی ووٹنگ میں وزیراعلی وجے روپانی کے قسمت کا فیصلہ بھی ہوجا ئے گی ۔ اس مرحلے کی ووٹنگ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے کافی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ سوراشٹر اور جنوبی گجرات کے علاقوں میںپاٹیداروں کا اکثریت ہے۔ الیکشن کمیشن نے 24ہزار پولنگ اسٹیشن قائم کئے اور سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات کے گئے ۔ ووٹنگ شروع ہونے سے پہلے ہی لوگ قطاروں میں کھڑے تھے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولنگ پرامن رہی کہیں کہیں مشینوں میں گڑ بڑی پائی گئی جسے ٹھیک کیا گیا ووٹنگ میں لوگوںکے دلچسپی اتنی ہے کہ نئی نویلی دلہنیں بھی اپنا ووٹ ڈالنے کے لئے آئیں ۔ اور قطاروں میں کھڑے ووٹروں نے انہیں پہلے ہی ووٹ ڈالنے دیا ۔ دوسرے مرحلے کا الیکشن 14دسمبر کو ہوگی ۔ آج 977امیداروں کے قسمت کا فیصلہ ہوگا ۔ اور دوکروڑ 12لاکھ ووٹر ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ بی جے پی پچھلے 22سال سے ریاست میں حکومت کررہی ہے اور وہ جیت کے لئے پر جتن کررہی ہے۔ کانگریس کے رہنما ارجن موڈا واڈیا بھی پور بندر سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے اس علاقے میں پارٹی امیدارنوں کے لئے زبردست مہم چلائی ۔ اور سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ بھی کئی بار سورت گئے اور کاروباروی حلقوںکے لوگوںسے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے مسئلے پر پارٹی کے خیالات کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم نریندر مودی بی جے پی کے امیدواروں کے لئے بھی کئی ریلیاں کی تھیں اور کانگریس کی جم کر تنقید کی ۔ جب کہ ہاردک پاٹیل نے بڑی ریلیوں سے بھی خطاب کیا ۔ اور بی جے پی کو ہرانے کے لئے اپیل کی ۔