ضلع ریاسی کے بالائی علاقوں میں موسم کی پہلی برفباری
زاہد ملک
ریاسی//ریاسی کے بالائی علاقوں میں موسم کی پہلے برفباری اور میدانی علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے ضلع میں خشک سالی کا خطرہ ٹل گیا ہے۔منگل شام کو موسم اگرچہ صاف رہا تاہم مہور سب ۔ڈسٹرکٹ کے بعض علاقوں میں بھاری برف باری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔نتیجہ کے طور پر بین دیہی اور بین ضلعی سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ان سڑکوں پر پسیاں گر آنے کے خطرہ کے پیش نظر ان سڑکوں کو آمد و رفت کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔مہور سے گول تک کی سڑک کو ڈگن ٹاپ پر برفبرای کی وجہ سے بند کردیا گیا ہے اور مہور سے سنگری تک کی سڑک کو بھی دھامنی کے مقام پر بند کر دیا گیا ہے۔دریں اثنا آخری اطلاعات کے مطابق مہور سے گلاب گڑھ اور مہور سے جموں تک کی سڑک کو گاڑیوں کی آمد و رفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔
رام بن کے پہاڑوں پر برفباری اور میدانی علاقوں میں بارشیں
ایم ایم پرویز
رام بن//ضلع رام بن کے بالائی علاقوں یں برفباری اور میدانی علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے جموں۔ سرینگرقومی شاہراہ رام بن سے بانہال تک پیر کی شام سے ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دی گئی تھی ،اسے منگل کے روز بھی بند کیا گیاہے۔مسلسل بارشوں اور جواہر ٹنل کے علاقہ میںبھاری برف باری کی وجہ سیدرجہ حرارت نقطہ انجماد سے کم ہو گیا ہے۔پورے ضلع میں لوگوں نے گرم ملبوسات ڈالے ہیں ۔سرکاری ذرائع کے مطابق جموں ۔ سرینگر قومی شاہراہ کو جواہر ٹنل سے رام بن کے درمیان پیر کی شام سے احتیاط کے طور پر بند کر دیا گیا ہے اور کسی بھی وہیکل کو رام بن سے جموں کے درمیان تک چلنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔مروگ پانتھیال ڈگڈول مگر کوٹ اور نچلانہ میںمزید پسیاں گر آنے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔ضلع بھر میںتمام سکول ،کالج بند رہے اور ہائر سیکنڈری کلاسوں اور بی ایڈ کے امتحانات بھی ملتوی کئے گئے ہیں۔وہیں دوسری جانب کسانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ بارشوں سے کافی عرصہ سے پہاڑی ضلع میں خشک سالی کا جمود ٹوٹ گیا ہے اور لوگوں کو بہتر ربیع فصل کی توقع ہے۔
واڑون میں یرقان کی وبا کا تدار
وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر ڈاکٹروں کی ٹیم تشکیل
نمائندہ عظمیٰ
کشتواڑ //ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ انگریز سنگھ رانا کی جانب سے واڑون میں یرقان کی بیماری پھوٹنے کے تدارک کے سلسلہ میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ہدایات کے تحت ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے ۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حالیہ دورہ کشتواڑ کے دوران ایک عوامی دربار میں واڑ ون میں یرقان بیماری پھوٹنے اور کئی اموات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی کشتواڑ کو ایک ڈاکٹروں کی ٹیم تشکیل دیکر جائے موقعہ پر روانہ کرنے کی ہدایت دی تھی جس کی تعمیل کرتے ہوئے ڈی سی نے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔ ٹیم کو فوری طور جائے موقعہ پر جاکر اس بیماری پر قابو پانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ٹیم میں State Epidemiologist, ڈاکٹر جے پی سنگھ ،Physician Specialist ڈاکٹر وی کے پنڈتا، Medical Officerڈاکٹر عارف اور لیبارٹری اسسٹنٹ ڈی ایچ کشتواڑ اشونی کمار شامل ہیں۔ٹیم کو متاثرہ علاقہ کا دو روز کے دوران دورہ کرکے اس بیماری کو قابو کرنے کے لئے اقدام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے،تاکہ قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے۔ٹیم کو تفصیلی رپورٹ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموںکو دینے کی ہدایت دی گئی ہے او راس سلسلہ میں رپورٹ کی ایک کاپی دفتر ہذا کو پیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے، تاکہ ایسی وبا سے نمٹنے کے لئے ایک پالیسی تشکیل دی جائے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس پر مزید تشویش کا اظہار کیا تھا اور اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ مجھے واڑون میںیرقان بیماری کے وبا کی خبروں سے کافی تشویش ہوئی ہے اور میںنے کشتواڑ ضلع انتظامیہ کو متاثرہ علاقہ میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بھیجنے کی ہدایت دی ہے۔
ینگ سٹار کرکٹ کلب کا وزیر اعلیٰ کے تئیں اظہار تشکر
ڈوڈہ//ڈوڈہ ضلع کے دورہ کے دوران متعدد وفود نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرکے انہیں اپنے مسائل او رمشکلات سے واقف کرایا ۔ینگ اسٹار کرکٹ کلب ڈوڈہ (ایک رجسٹرڈ این جی او) نے سپورٹس اسٹیڈیم ڈوڈہ کی فوری تکمیل اورڈوڈہ سپورٹس اسٹیڈیم کی بہتری یعنی کہ فلڈ لائٹس نصب کرنا ،پویلین ،ڈرسنگ رومز، کھلاڑیوں کے واش رومز،گھاس وغیرہ کی کامناسب دیکھ ریکھ کا مطالبہ کیا۔ ڈوڈہ میں مزید ایک اور اسٹیڈیم کھولنے ،ڈوڈہ میں سپورٹس کونسل آفس کھولنے کا قیام لانے کے علاوہ وائی ایس سی سی نے غفران نیشنل ایوینٹ کے متعلق بھی جانکاری دی جسے گذشتہ 15برسوں میں منعقد کیا جا رہا ہے اور اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ کا تعاون طلب کیا۔وزیر اعلیٰ نے وفد کو بغور سُننے کے بعد سپورٹس اسٹیڈیم ڈوڈہ کی بہتری کے لئے 20لاکھ روپے کا اعلان کیا۔وزیر اعلیٰ نے سپورٹس سے متعلق دیگر مطالبات پر یقین دہانی کی کہ ان پر غور کیا جائے گا۔ این ایچ ایم ایمپلائز ایسو سی ایشن کے وفد نے بھی وزیر اعلیٰ کو اپنی شکایات سے واقف کیا۔این ایچ ایم ایمپلائز ایسو سی ایشن وفد میں فیضان اے ترنبو، ڈاکٹر حمید پرے،ڈاکٹر نثار معصود، ڈاکٹر فرحت عباس اور فردوس امین بھی شامل تھے۔وفد نے ایس آر او 202کے تحت تعینات ملازموں کی خدمات کو باقاعدہ بنانے اور ایس آر او 202 (نیو ریکروٹمینٹ پالیسی)کے متضاد دفعہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیاکیونکہ یہ ریاست کے بیروز گار نوجوانوں کے لئے ایک اچھی پالیسی نہیں ہے۔وفود کو سُننے کے بعد وزیر اعلیٰ نے سرد مہری کا اظہار کیا ،جس سے تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں میں ناراضگی پید اہوئی ہے۔دریں اثنا این ایچ ایم ایمپلائز ایسو سی ایشن ڈوڈہ کے ضلع صدر فیضان اے ترنبو نے وزیر اعلیٰ کے جواب کے رد عمل پر کہا کہ اس سے لگ رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اس سلسلہ میں سنجیدہ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ا ین ایچ ایم ملازمین کو کسی سے بھی پرفارمنس سرٹفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ تن دہی اور لگن سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ا ین ایچ ایم ایمپلائز اپنے جائز مطالبات کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ہم اس سلسلہ میں کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔
رام بن میں بجلی کی قلت
صارفین کا محکمہ سے فوری طور حل کرنے کا مطالبہ
ایم ایم پرویز
رام بن//ضلع رام بن کے بجلی صارفین نے گُذشتہ کئی مہینوں سے بجلی کے سنگین بحران کی شکایت کی ہے۔ان صارفین نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ ضلع کے دور درازعلاقوں میں شیڈولڈ اور بغیر شیڈول کے کٹوتی روزانہ 12گھنٹے سے زائد ہوتی ہے۔انہوں نے شکایت کی ہے کہ دیہی علاقوں میں بجلی کئی دن بند رہتی ہے، جس سے لوگوں کو کافی پریشانیاں ہوتی ہیں۔ان صارفین نے شکایت کی ہے کہ بی ایچ ای پی چندر کوٹ کی جانب سے 900 سے زائد میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کے باوجود ضلع میں بجلی کی قلت ہے۔سرکار اور محکمہ بجلی ضلع کے مکینوں کو باقاعدہ بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ان کی یہ بھی شکایت ہے کہ ترسیلی سسٹم میں کوئی بھی بہتری نہیں کی گئی ہے جسکی وجہ سے ضلع میں کئی کئی روز تک بجلی بند رہتی ہے اور سرکار اسکا سد باب نکالنے یں ناکام رہی ہے۔دریں اثنا بانہال ، رامسو ، گول و دیگر علاقوں سے بھی اطلاعات فراہم ہوئی ہیں کہ بھاری برف باری کی وجہ سے ان علاقوں میں بجلی سپلائی اور موبائیل سروس ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔صارفین نے سرکار سے ضلع میں بجلی کی سپلائی یقینی بنانے کے لئے فوری طور کوئی مستقل حل نکالنے کا مطالبہ کیا ۔۔
کشتواڑ طلاب کیلئے یونیورسٹی فیس پر نظر ثانی
جموں //سرکار نے جموں یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلاب کے لئے فیس سٹریکچر پر نظر ثانی کرنے اور انہیں یونیورسٹی امتحان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں جموں یونیورسٹی کی جانب سے منگل کے روز ایک حُکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ کے حالیہ کشتواڑ ضلع کے دورہ کے دوران طلاب کی جانب سے اس سلسلہ میں گُذارش کے بعدکیا گیا ہے۔ یا درہے کہ وزیر اعلیٰ کے کشتواڑ ضلع کے عوام کے ساتھ رسائی کے پروگرام کے دوران ضلع کے کئی طلاب نے وزیر اعلیٰ سے اس سلسلہ میں درخواست کی تھی ۔