جموں // وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مختلف سرکاری محکموں میں کام کررہے 60 ہزار سے زائد عارضی ملازمین کی مستقلی کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا’’میری حکومت ریاست کے مختلف محکموں میں کام کر رہے 60,000 ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبروں کو مستقل کرنے جارہی ہے تاکہ ان لوگوں کو زندگی جینے کا پائیدار موقعہ فراہم کیا جائے جنہیں اس کی اشد ضرورت ہے‘‘۔ محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کیا’’محنت اور لگن کو ہمیشہ تسلیم کرتے ہوئے اسکی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے‘‘۔ان عاضی ملازمین میںقریب 30محکموں اوراین وائی سی،کنٹینجٹ پیڈ ، اسپتال فنڈ اور ٹوررازم کے عارضی ملازمین بھی شامل ہیں۔اس حوالے سے ماسٹر ایس آر او جاری کیا جارہا ہے۔خیال رہے رواں برس 23 اکتوبر کو وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ریاستی کابینہ کے اجلاس میں چیف سیکریٹری کی سربراہی والی کمیٹی کی جانب سے عارضی ملازمین کی مستقلی سے متعلق پیش کردہ رپورٹ کو منظور کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق15ستمبر2011کو جے سی سی(مشترکہ مشاورتی کمیٹی) اور سرکار کے درمیان معاہدہ ہوا تھا،جس میں کئی ایک مطالبات بشمول ملازمین کے سبکدوشی کی عمر میں 2برسوں کا اضافہ اور عارضی ملازمین کی مستقلی شامل تھی،تاہم عارضی ملازمین کا معاملہ لٹکتا رہا۔سابق مخلوط سرکار نے اس وقت کے وزیر خزانہ عبدالرحیم راتھر کی صدارت میں کابینہ سب کمیٹی تشکیل دی تھی،جس نے اگر چہ اپنی رپورٹ پیش کی تھی،اور27اکتوبر 2014کو کابینہ کے مجوزہ اجلاس میں اس کو ہری جھنڈی دکھانے کا پروگرام بنا دیا گیا تھا،تاہم کچھ کابینہ وزراء نے آخری وقت اس میں رکاوٹیں کھڑی کر کے کابینہ اجلاس کو ہی موخر کیا،جبکہ28اکتوبر کو انتخابات کے حوالے سے ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد یہ معاملہ سرد مہری کا شکار ہوا۔ مفتی محمد سعید کی سربراہی میں حکومت کا وجود میں آنے کے بعد اکتوبر2015میں چیف سیکریٹری نے ایک اعلیٰ اختیارتی کمیٹی تشکیل دی گئی،تاکہ وہ عارضی ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے پالیسی مرتب کرے تاہم مفتی محمد سعید کے انتقال کے بعد کمیٹی بھی دم توڑ بیٹھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاست میں گورنر راج کے دوران انتظامی کونسل نے ایک اور کمیٹی تشکیل دی،جس کو عارضی ملازمین کو محکموں میںجذب کرنے کیلئے نقشہ راہ تیار کرنے کا کام سونپا گیا۔ اس دوران محبوبہ مفتی نے زمام اقتدار ہاتھ میں لیا تومحبوبہ مفتی کے برسر اقتدار آنے کے بعد وزیر خزانہ ڈاکٹر درابو نے اکتوبر2016میں اسمبلی میں اعلان کیا کہ ان ملازمین کی مستقلی کیلئے آدھار کی بنیاد پر بائیومیٹرک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔23اکتوبر کو امسال اس پالیسی کو کابینہ میں منظوری دی گئی۔جموں کشمیر کیجول ڈیلی ویجر فورم نے سرکار کے اس اعلان کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر واقعتاً سرکار اس اعلان کو عملائی گی تو یہ ایک تاریخی فیصلہ ہوگا۔فورم کے چیئرمین سجاد احمد پرے نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تاہم ابھی تک کوئی بھی ایس آر آئو سامنے نہیں لایا گیا،جس کی وجہ سے عارضی ملازمین کو تشویش اور خدشات ہیں۔ایجیک(ق) کے صدر عبدالقیوم وانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ حکومت نے ملازمین لیڈرشپ سے گزشتہ برس یہ معاہدہ کیا تھا کہ مستقل ملازمین 7ویں تنخواہ کمیشن کے نفاذ کیلئے ایک سال کا انتظار کریں گے،جب تک عارضی ملازمین کو مستقل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب یہ وعدہ پورا کیا،اور انہیں چاہے کہ اب ملازمین کے7ویں تنخواہ کمیشن کا نفاذ عمل میں لانے کیلئے بھی تیاری کریں،جبکہ اصولی طور پر اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے، تنخواہوں میں جو تفاوت ہے،اس کو بھی ساتھوں تنخواہ کمیشن کا نفاذ عمل میں لانے سے قبل دور کیا جائے گا۔معروف ٹریڈ یونین لیڈر اور اس پورے عمل میں ملازمین کی قیادت کلیدی کردار ادا کرنے والے فاروق احمد ترالی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ریاستی حکومت کا فیصلہ ان کاوششوں کا حصہ ہے جو ملازمین قیادت نے لاٹھیاں اور ڈنڈے کھانے کے بعد حکومت کیساتھ ایک معاہدے کی صورت میں حاصل کی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ہزاروں ملازمین کے چولہے جلیں گے جو انتہائی کسمپری کی حالت میں دہائیوں سے اسی انتظار میں ہیں۔
فہرست
ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن 3065
محکمہ جنگلات 7171
ٹورازم،آرٹ اینڈ کلچر 1770
پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ 86
محکمہ مال 118
سوشل ویلفیئر 516
لیہہ کرگل تمام محکمے 1774
ٹیکنکل ، یوتھ سروس ، سپورٹس 990
دہی ترقی 18
فلوری کلچر 1083
پی ڈی ڈی 2705
اعلی تعلیم 1916
محکمہ ہاوسنگ 3922
محکمہ زراعت 4322
سکمزصورہ و بمنہ 268
پی ایچ ای,فلڈ کنٹرول 23711
جی اے ڈی 36
سیول ایوی ایشن 2
محکمہ فائنانس 169
امور صارفین 28
ٹرانسپورٹ 95
محکمہ تواضع 12
محکمہ باغبانی 413
محکمہ تعمیرات 2724
ایسٹیٹس 413
انیمل اینڈ شیپ 173
محکمہ کواپریٹو 50