رام بن میں بجلی کا بحران
صارفین کا محکمہ سے فوری طور حل کرنے کا مطالبہ
ایم ایم پرویز
رام بن//ضلع رام بن کے بجلی صارفین نے گُذشتہ کئی مہینوں سے بجلی کے سنگین بحران کی شکایت کی ہے۔ان صارفین نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ ضلع کے دور درازعلاقوں میں شیڈولڈ اور بغیر شیڈول کے کٹوتی روزانہ 12گھنٹے سے زائد ہوتی ہے۔انہوں نے شکایت کی ہے کہ دیہی علاقوں میں بجلی کئی دن بند رہتی ہے، جس سے لوگوں کو کافی پریشانیاں ہوتی ہیں۔ان صارفین نے شکایت کی ہے کہ بی ایچ ای پی چندر کوٹ کی جانب سے 900 سے زائد میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کے باوجود ضلع میں بجلی کی قلت ہے۔سرکار اور محکمہ بجلی ضلع کے مکینوں کو باقاعدہ بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ان کی یہ بھی شکایت ہے کہ ترسیلی سسٹم میں کوئی بھی بہتری نہیں کی گئی ہے جسکی وجہ سے ضلع میں کئی کئی روز تک بجلی بند رہتی ہے اور سرکار اسکا سد باب نکالنے میں ناکام رہی ہے۔دریں اثنا بانہال ، رامسو ، گول و دیگر علاقوں سے بھی اطلاعات فراہم ہوئی ہیں کہ بھاری برف باری کی وجہ سے ان علاقوں میں بجلی سپلائی اور موبائیل سروس ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔صارفین نے سرکار سے ضلع میں بجلی کی سپلائی یقینی بنانے کے لئے فوری طور کوئی مستقل حل نکالنے کا مطالبہ کیا ۔
ضلع رام بن میں اشیائے ضروریہ کی قلت
ڈاکٹر چمن لال کی انتظامیہ سے فوری اقدامات کی اپیل
عظمیٰ نیوز
رام بن//نیشنل کانفرنس کے صوبائی نائب صدر جموں اورسابقہ ایم ایل اے رام بن ڈاکٹرچمن لال بھگت نے کہاہے کہ گذشتہ تین دنوں سے برفباری اورمسلسل موسلادھاربارش کی وجہ سے رام بن اورڈوڈہ اضلاع میں رہنے والے لوگوں کوکافی پریشانیاں کاسامناکرناپڑرہاہے ۔ایک پریس بیان کے مطابق ڈاکٹرچمن لال بھگت نے کہاکہ کئی سڑکیں ٹوٹ چکی ہیں ۔پانی،بجلی، آٹا، چاول،کھانڈ،مٹی کاتیل وغیرہ زندگی کی ضروریات سے لوگ محروم ہیں۔انھوںنے کہاکہ رام بن اورڈوڈہ اضلاع کے پہاڑی علاقہ جات دیسہ، کاستی گڑھ، گرمل، دھندل، مندھار، ٹاپ نیل، شامٹھی،راج گڑھ،برتنڈ، کمیت ،گاڑی ، حالہ دھندراٹھ ، گاندھری، بھٹنی ،کنگا، پرنوت، بھراڈگھڑی،کبھی، بلاوت،سنہ سر، بٹوت، عسر، بکر، چڑھوتہ، بلندپور، کٹھیاڑا، رانکا، مرمت، بھاگوہ وغیرہ میں پانی،بجلی،آٹا ، چاول، کھانڈوغیرہ کی سہولیات سے عوام پریشان ہے۔علاوہ ازیں تمام سڑکیں ٹوٹ چکی ہیں ،ادویات کاکوئی بندوبست نہیں ہے ۔حکومت نام کی کوئی چیزنہیں ہے ۔ڈاکٹربھگت نے ضلع انتظامیہ رام بن اورڈوڈہ سے مطالبہ کیاہے کہ وہ محکمہ مال کے سینئر آفیسران پرمشتمل ایک ٹیم ان علاقہ جات میں روانہ کریں تاکہ برفباری اوربارشوں کی وجہ پریشان حال لوگ چین کی سانس لے سکیں۔انھوں نے کہاکہ موجودہ دورکی حکومت بڑے دعوے کررہی ہے لیکن یہ تمام کاغذی گھوڑے دوڑارہے ہیں زمین پرکچھ بھی نہیں ہورہاہے۔
ضلع ترقیاتی بورڈ ریاسی کی ریویو میٹنگ
بورڈ اجلاس میں لئے گئے فیصلوں پر عمل آوری کا جائزہ لیا گیا
عظمیٰ نیوز
ریاسی/ /امدا د باہمی اور امور لداخ کے وزیر چیرنگ دورجے نے آج ضلع ترقیاتی بورڈ میں لئے فیصلوں کی عمل آوری کا جائزہ لیا۔افسروں کی ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ ضلع میں تعلیم اور طبی سیکٹروں کو استحکام بخشنے پر خصوصی زور دیا جانا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ اگر لوگ تعلیم یافتہ ہوں تو وہ آسانی سے ترقیاتی سکیموں پر جاری کام پر نظر گزر رکھ سکتے ہیں اور حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں کو بھی بخوبی سمجھ سکتے ہیں۔چیئرمین نے ضلع میں سیاحتی سیکٹر کو ترقی دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سیکٹر کی بدولت ضلع میں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جاسکتے ہیں ۔ خزانہ و منصوبہ بندی کے وزیر مملکت اجے نندا ، او بی سی کی ترقی کے وائس چیئرمین یشپال ورما ، وائس چیئرمین بھوشن لال ڈوگرہ ، ممبرپارلیمنٹ شمشیر سنگھ منہاس ، ایم ایل اے گول ارناس اعجاز احمد خان ، ایم ایل اے گولاب گڈھ ممتاز احمد خان ، ضلع ترقیاتی کمشنر ریاسی پرسنا راما سوامی ،ایس ایس پی طاہر بٹ ،کئی محکموں کے سربراہاں و سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے اس موقعہ پر ضلع میں مختلف ترقیاتی سکیموں اور کیپس بجٹ پر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کیا۔ انہوںنے کہا کہ 73.30 کروڑ روپے میں سے اب تک 51کروڑ روپے مختلف ترقیاتی کاموں پر خرچ کئے گئے ہیں۔وزیر مملکت اجے انندا نے اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے سڑکوں و دیگر تعمیراتی پروجیکٹوں میں خاطر خواہ ترقی ریکارڈ کی ہے جوطویل عرصے سے التوأمیں پڑے تھے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ سال کے دوران ضلع میں تقریبا ً تمام سڑکوں پر میکڈم بچھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ مختلف سکیموں کی عمل آوری کے سلسلے میں تن دہی اور لگن سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ممبر پارلیمنٹ شمشیر سنگھ منہاس نے اس موقعہ پر باقاعدگی سے ڈشا میٹنگوں کو منعقد کرنے پر روشنی ڈالی ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت طبی بنیادی ڈھانچے ، تعلیمی شعبے ، ٹرائبل سیکٹر ،پینے کے پانی کی سہولیات و دیگر اہم شعبوں کی طرف خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے افسروں پر زور دیا کہ وہ سنسد آدرش گرام یوجنا کے تحت گنتھن گائوں کو ماڈل ولیج کے طرز پر ترقی دینے کے اقدامات کریں۔دریں اثنا ارکان قانون سازیہ نے اس موقعہ پر ریاسی ، دھر ماڑی اور مہور میں سٹیڈیم تعمیرکرانے کا مطالبہ کیا۔
کنسٹرکشن ورکرس لیبریونین کا اجلاس
این ایچ پی ورکروںکی برخاستگی پر تشویش کا اظہار
کشتواڑ//کنسٹریکشن ورکرس لیبر یونین کا ایک اجلاس زیر رجسٹریشن نمبر 1454 مورخہ 14-12-2017کو یونین کے جنرل سیکرٹری سشیل شرماکی قیادت میں ایک اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے۔اس موقعہ پر یونین کے سینئر لیڈروں کے حاضر رہنے کی توقع ہے۔اجلاس میں یونین نے این ایچ پی سی کے ساتھ کام کر رہے لیبروں کے مدعوں کو اُٹھایا جائے گا۔میڈیا کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے شرما نے ورکروں سے کہا این ایچ پی سی کو ورکروں کو برخاست نہیں کرنا چاہیے کیونکہ وہ گُذشتہ17 برسوں سے لگن اور محنت سے اپنا کام انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی قیمت پر کسی بھی ورکر کو برخاست کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور اس کے خلاف جد و جہد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی ورکر کو برخاست کیا گیا تو وہ اس کے خلاف سڑکوں پر آئیں گے،جس کی ساری ذمہ واری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
رام بن کے کئی علاقے بجلی، پانی کی سپلائی سے محروم
ایم ایم پرویز
رام بن//ضلع رام بن کے متعدد دیہات بشمول قصبہ جات مسلسل بارشوں اور برفباری کی وجہ سے بجلی اور پانی کی سپلائی کے بغیر ہیںکیونکہ برفباری اور بارشوں نے ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ضلع کے عوام نے مبینہ الزام لگایا ہے کہ ہائی ٹرانسمیشن اور لو ٹرانسمیشنلائنیں بشمول ٹرانسفارمر ناکارہ ہونے کی وجہ سے وہ کئی دنوں سے بجلی کی سپلائی سے محروم ہیں۔رام بن ، بانہال ،کھاری، گول، اُکھڑال ،راج گڑھ علاقوں کے مکینوں نے الزام لگایا ہے کہ انکے علاقے گُذشتہ کئی دنوں سے گھپ اندھیرے میں ہیں۔ان لوگوں کی شکایت ہے کہ متعلقہ اہلکاروں کو جانکاری فراہم ہونے کے باوجود بھی انکی پریشانیاں کم نہیں ہوئی ہیں۔ان لوگوں نے خراب ٹرانسفارمروں کو بدلنے اور ایچ ٹی ، ایل ٹی ترسیلی لائنوں کی مرمت کا مطالبہ کیا ہے،تاکہ ان علاقوں میں بجلی کی سپلائی بحال ہو سکے۔ان لوگوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی سے انہیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اور محکمہ کے انجینئر ان کو راحت پہنچانے میں ناکام رہے ہیں۔ ضلع کے عوام نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ اہم واٹر سپلائی سکیموں کو بھی لگاتار بارشوں ور برفباری سے نقصان ہوا ہے،جسکی وجہ سے تحصیل رام بن میں پانی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔موضع سیری پرنوٹکے مکینوں نے شکایت کی ہے کہ گائوں کی خواتین کو چشموں اور نالوں سے پانی ڈھونے کے لئے جان جوکھم میں ڈال کر کافی مشقت کرنا پڑ رہا ہے ۔
چھاترو اور نواپاچی میں مفت ٹیوشن کلاسز
کشتواڑ//فوج کی جانب سے ضلع کشتواڑ کے چھاترو اور نوا پاچی کے طلاب میں تعلیم کا معیار بڑھانے کے لئے مورخہ 11 دسمبر 2017سے25فروری2018 تک 8ویں ،9ویں ،10ویں ،11ویں اور 12 ویں جماعت کے طلاب کیلئے مفت ٹویشن کلاس منعقد کر رہی ہے،تاکہ طلاب کو آنے والے سیشنل اور بورڈ امتحانات میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مدد ملے گی۔مفت ٹویشن سے ان دیہات کے تقریبا ً300طلاب مستفید ہونگے۔ٹیوشن کلاسز منعقد کرنے کا مقصد ان ناقابل رسائی علاقوں میں طلاب کا تعلیمی معیار بلند کرنا ہے خصوصاً ریاضی اور سائنس مضامین میں۔فوج کا یہ تصور ایک اہم کامیابی ہے کیونکہ دور دراز علاقہ کے طلاب کو مشکلات کو معلوماتی سیشن اورمختلف سکولوں کے اساتذہ کے پینل سے کلاسز منعقد کئے جائیں گے۔
ڈیلی ویجروںکی مستقلی کا منصوبہ
ٹریڈ یونین نے سرکار کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا
کشتواڑ// ٹریڈ یونین نے ریاستی سرکار کی جانب سے ڈیلی و یجروں کو باقاعدہ بنانے کیلئے ایس آر او جاری کرنے کے فیصلہ کی سراہنا کی ہے۔ایک پریس بیان میں سعادت ڈولوال نے ریاستی وزیر خزانہ کی جانب سے 60ہزار ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبر کو باقاعدہ بنانے کے سرکار کے فیصلہ کی ستائش کی ہے۔یا درہے کہ وزیر خزانہ نے حال ہی میں کہا ہے کہ سرکار اگلے ہفتہ میں ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبر کو باقاعدہ بنانے کے لئے ایک ایس آر او جاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کابینہ نے پہلے ہی ڈیلی ویجروں کو باقاعدہ بنانے کے روڈ میپ کو منظوری دی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ جونہی ایس آر او جاری کیا جائے گا تو اسے تمام محکموں کو بھیجا جائے گا ،جہاں پر ڈیلی ویجر کام کر رہے ہیں۔سرکار کے اس فیصلہ سے ہزاروں ڈیلی ویجروں کا روز گار باقاعدہ بن جائے گا جس سے وہ اپنی زندگی بہتر ڈھنگ سے جی سکیں گے۔2009 سے سینکڑوں ڈیلی ویجر باقاعدہ بنانے کے لئے سرکار کی جانب سے کوئی پالیسی نہ بنانے پر سراپا احتجاج رہے۔
ڈائریکٹر آئی آئی ٹی جموں گورنر سے ملاقی
جموں //ڈائریکٹر انڈین انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی جموں ڈاکٹر منوج سنگھ گور یہاں راج بھون میں گورنر این این ووہرا سے ملے ۔ ڈاکٹر گور نے گورنر کو پلوڑہ میں آئی آئی ٹی کے عبوری کیمپس میں جاری کام کاج کے بارے میں تفصیل دیں ۔ یہ جگہ نگروٹہ کے جگٹی دیہات میں قایم ہونے والے ادارے کے مستقل کیمپس کے نزدیک ہی ہے ۔ انہوں نے کیمپس میں مختلف مضامین کیلئے ہونے والے اندراجات ، عملہ اور دیگر انتظامی اور تدریسی معاملات سے گورنر کو آگاہ کیا ۔ گورنر نے ادارے میں درس و تدریس اور تحقیق کے اعلیٰ معیار کو قایم رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر گور کو ملک کی تاریخ و تمدن غریبی اور بے روز گاری کے مسائل پر مبنی تقاریر کو سلیبس میں شامل کرنے کیلئے کہا ۔ انہوں نے مرکزی سکیموں کے بارے میں بھی طلاب کو جانکاری فراہم کرنے کی تجویز پیش کی ۔
یوسف بٹ کی صدارت میں پرولیج کمیٹی کااجلاس
جموں /جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کی پرولیجز کمیٹی کی ایک میٹنگ آج یہاں ایم ایل اے محمد یوسف بٹ کی صدارت میں منعقد ہوئی۔کمیٹی نے آر ایس پٹھانیہ کی طرف سے سابق کمشنر سیکرٹری محکمہ تعلیم کے خلاف نقص استحقاق پر غور و خوض کیا۔ ارکان اسمبلی عثمان عبدالمجید ، جاوید حسن بیگ ، دیناناتھ بھگت اور اعجاز احمد میر میٹنگ میں موجود تھے اور انہوں نے کمیٹی کی کارکردگی بہتر ڈھنگ سے چلانے کے سلسلے میں اپنی قیمتیں آرا پیش کیں۔ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن رویندر سنگھ ،سابق زونل ایجوکیشنل آفیسر نظام الدین کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری اسمبلی نسیم جان ،ڈپٹی سیکرٹری اسمبلی عبدالقیوم میر کے علاوہ کئی سینئر افسران اس موقعہ پر موجود تھے۔