بانہال // جموں سرینگر شاہراہ پر واقع بانہال میں نماز جمعہ کے بعد لوگوں نے بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کئے جانے پرامریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ، اسرائیل اور اْن کے حواریوں کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے امریکہ کے فیصلے کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ کا پْتلہ بھی نذر آتش کیا۔ مرکزی جامع مسجد بانہال کے سامنے اس احتجاج میں سینکڑوں کی تعداد میں مسلمان شامل ہوئے اور شاہراہ پر نعرے احتجاج شروع کیا ۔ اس احتجاجی مظاہرے کی کال امام مرکزی جامع مسجد بانہال مولانا نظیر نے نماز جمعہ کے خطبے پر دی تھی۔ جبکہ نما ز جمعہ پر المعھد العلمی ناچلانہ ، کھڑی کے پرنسپل اور عالم دین نظیراحمد المدنی نے اپنے خطاب میں امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ دین کو مکمل طور سے اپنائیں اور قران و سنت کے مطابق اپنی زندگی کو گذارکر خود کو ایک صالح مسلمان ثابت کریں تاکہ امت مسلمہ سمیت پوری دنیا کے الجھے مسائل کا پائیدار حل نکالا جائے کیونکہ دین اسلام ہی پوری دنیا میں امن امان اور مساوات کا ضامن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے اعمال کو درست کرنے کی ضرورت ہے اور اسی میں مسلمانوں کیلئے دو جہاں کی کامیابی و کامرانی پنہاں ہے۔ جامع مسجد نعمانیہ ، بانہال کے احاطے میں بھی امریکہ اور اسرائیل مخالف احتجاج کیا گیا اور جمعہ کے خطبے پر امریکی صدر کے اعلان کی سخت الفاط میں مذمت کی گئی۔ جموں سرینگر شاہراہ پر واقع قصبہ بانہال میں نماز جمعہ کے ختم ہوتے ہی مرکزی جامع مسجد کے سامنے پلے کارڈ اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پتلے اور مخالف تحریروں کو ہاتھوں میں لیکر لوگوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کئے اور اسلام اور فلسطین کے حق میں اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ، اسرائیل اور اْن کے حواریوں کے خلاف نعرے لگا کر مظاہرے کئے۔ اس احتجاج کی وجہ سے جموں سرینگر شاہراہ پر قلیل سے وقت کیلئے ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر رہی۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مسلمانوں کو تمام مسلکی اختلافات اور آپسی رقابتوں کو چھوڑ کر صہیونی طاقتوں کی مسلمان دشمن سازشوں کے خلاف یکجا ہونا چاہئے تاکہ بیت المقدس کیلئے یہودیوں اور عیسائیوں کے عزائم کو خاک میں لایا جا سکے۔ اْنہوں نے پر زور الفاظ میں امریکی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں امن پسند مسلمانوں کے دلوں کو نت نئے فتنوں سے مغربی طاقتیں رنجیدہ کر رہی ہیں اور بار بار مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور امت مسلمہ کو للکارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مقررین نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی زندگیاں دین اسلام کے تابع گذاریں اور اپنے اندر وہ ایمان اور کردار پیدا کریں جو ہمارے اسلاف کی وارثت ہے تاکہ اسلام دشمن طاقتوں کو صفحہ ہستی سے نیست و نابود کیا جا سکے۔ مقررین نے مزید کہا کہ وہ ریاستی سرکار سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی اس آ واز کو ان اسلام دشمن طاقتوں تک پہنچائیں جو مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروع کر نے پر تْلی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین سمیت دنیا کے مسلمان ممالک کو امریکی دہشت گردی کا نشانہ بننا پڑ رہا ہے اور دنیا میں قائم مسلمان مملکت والے ممالک چپی سادھے ہوئے ہیں جو افسوس کا مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن طاقتوں کی ناپاک کوشیشوں کو ناکام بنانے کیلئے مسلمانوں کو متحدہ ہونا ہے اور قران و سنت کے مطابق اپنی زندگی کو پابند بنانا ہے تاکہ اسلام کو درپیش چلینجوں کو بخوبی مقابلہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اسلام کی سربلندی کیلئے متحدہ ہوکر اٹھ کھڑا ہونا اب ناگزیر بن گیا ہے۔ اس موقع پر امام مرکزی جامع مسجد بانہال مولانا نظیر احمد ، خطیب عبالاحد مسرور ، سماجی کارکن و مسجد کمیٹی صدر عبدالغنی تانترے اور ایڈوکیٹ افیاء گیری نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ کے کو مظاہرین نے نذرآتش کیا اور احتجاجی کو پرامن طریقے سے ختم کیا اور شاہراہ پر ٹریفک کو بحال کیا گیا۔ پولیس نے اس احتجاج کے پیش نظر قصبہ اور شاہراہ پر سخت حفاظتی اقدامات کررکھے تھے۔ یروشلم کو اسرائیلی راجدھانی کا اعلان کرنے کے خلاف جامع مسجد و مدرسہ نعمانیہ بانہال میں بھی امریکہ اور اسرائیل مخالف احتجاج ہوا اور جمعہ کے خطبے پر مفتی ذوالفقار نے امریکی صدر کے فیصلے کی پر زور الفاط میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قراردادوں اور دنیا کے امن و سلامتی کے منافی ہے اور اس سے عالم امن کو خطرہ لاحق بلکل خلاف ہے۔ مفتی ذوالفقار نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہر گاؤں اور ہر شہر میں اپنا احتجاج درج کرائیں اور مسلمانوں کے قبل اول کے تحفظ کی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے کریں۔ انہوں نے ائمہ اکرام سے اپیل کی ہے کہ وہ فجر کی نماز میں قنوت نازلہ کا پابندی کے ساتھ اہتمام کریں اور بیت المقدس کے تحفظ اور امت مسلمہ کی سلامتی کیلئے دعا کریں۔ انہوں نے اسرائیل اور امریکہ کی تباہی وبربادی اور ان طاقتوں کے غرور کو پارہ پارہ کرنے کی بھی اللہ سبحان و تعالی کے حضور دعا کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس موقع پر جامع مسجد نعمانیہ کے احاطے میں نماز جمعہ بعد احتجاج کیا گیا اور امریکی صدر کے اس اقدام کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔