فارسی زبان کوتحفظ دینے کیلئے اقدامات اٹھانے کامطالبہ
جموں// انجمن فروغ زبان فارسی جموں و کشمیرنے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ فارسی زبان نہ ریاست بلکہ ھندوستان کی کئی سو سال تک سرکاری زبان رہی ہے اور اب حال یہ کہ اس قیمتی میراث کو ختم کیا جا رہا ہے ۔تنظیموں کے عہدیداران نے یہاں جاری پریس بیان میں کہاکہ آج جو کچھ جموں و کشمیر میں نظر آرہا ہے اس میں صوفیاء کرام کا بہت بڑارول رہا ہے اور ساری ثقافت اسی زبان کے ذریعے سے پھیلی ہے مگر افسوس صد افسوس کہ حکومت نے فارسی زبان کو ختم کر کے طلباء و طالبات کے مستقبل کو تاریک کر دیا ہے بلکہ اپنی تاریخ کو نیست و نابود کیا جا رہا ہے ۔ طلباء و طالبات نے حکومت کوانتباہ دیاکہ اگر حکومت نے سنجیدگی کے ساتھ اس موضوع کا حل نہیں نکالا تو تمام طلباء و طالبات بھوک ہڑتال پر بیٹھ جائیں گے اور اس راستے پر جان دینے سے بھی گریزنہیں کریں گے۔ انھوں نے حکومت وقت سے پر زور الفاظ میں اس بات کی مانگ کی کی فارسی مضمون کو پرائمری اسکولوں سے شروع کر یونیورسٹیوں تک لایا جائے اور اگر حکومت نے جلدی اس مسئلے کا حل نہیں نکالا تو ہم ہندوستان کے وزیر اعظم کو بھی میمورنڈم پیش کریں گے ۔ انجمن فروغ زبان فارسی جموں و کشمیر نے وزیر تعلیم الطاف حسین بخاری سے ذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے۔
میڈی کلیم انشورنس پالیسی کیلئے درخواستیں
دائرکرنے کی تاریخ میں توسیع کرنے کامطالبہ
جموں//آل جے اینڈکے لوپیڈایمپلائز فیڈریشن نے 6دسمبر 2017 کوسرکولرنمبر 102-FD کے تحت جاری کئے گئے ایک آرڈرکاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس آرڈر کے مطابق ریاستی سرکارملازموں اورپنشنروں کوچاہیئے کہ وہ دسمبر 2017 کے اختتام سے پہلے میڈی کلیم انشورنس پالیسی کے فارم پرکرکے داخل کریں۔عبدالمجیدخان نے کہاکہ اس ضمن میں مقررہ تاریخ میں توسیع کرنے کی اشدضرورت ہے کیونکہ ریاست کے دوردرازعلاقوں میں رہنے والے اس مقررہ تاریخ تک متذکرہ بالا فارم داخل نہیں کراسکتے ہیں۔
ریاست کی موجودہ صورتحال قومی اتحادکیلئے خطرناک :بھیم سنگھ
جموں//نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی ، اسٹیٹ لیگل ایڈ کمیٹی ایکزیکیوٹیو چیرمین اور سابق رکن اسمبلی پروفیسر بھیم سنگھ پارلیمنٹ کو جموں وکشمیر میں خراب ہوتی ہوئی صورتحال کے تعلق سے خبردا ر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی موجودہ صورتحال قومی اتحاد کے لئے خطرناک ہے جس کی تازہ مثال جموں وکشمیر کی وزیراعلی محبوبہ مفتی کا 15دسمبر کی شام کو پناجی میں دیا گیا وہ بیان ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر گھیرابندی میں ہے (ذہنی اور اقتصادی گھیرا بندی میں) اور ہندستان میں داخل ہونے کا دروازہ ہے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ محبوبہ مفتی کا بیان 1953میں اس وقت کے جموں وکشمیر کے وزیراعظم شیخ عبداللہ کے اس بیان سے بھی زیاد ہ خطرناک ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو اپنے مستقبل کافیصلہ کرنے کا اختیار دیا جانا چاہئے۔ ان کے اس بیان کے سبب ہی اس وقت کے ہندستان کے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو کو مجبوہوکر صدر ریاست یووراج کرن سنگھ کو ہدایت دینی پڑی کہ فور ا ً شیخ عبداللہ کو برطرف کرکے حراست میں لے لیا جائے اور 8اگست 1953کو صدر ریاست کے حکم پر اس وقت کے جموں وکشمیر وزیراعظم شیخ عبداللہ کو برطرف کرکے حراست میں لے لیا گیا۔ پنتھرس سپریمو پروفیسر بھیم سنگھ نے محبوبہ مفتی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے محترمہ مفتی سے دریافت کیا کہ کیا جموں وکشمیر ہندستان کا اٹوٹ حصہ نہیں ہے جو وہ کہہ رہی ہیں کہ جموں وکشمیر ہندستان میں داخل ہونے کا دروازہ ہے۔ انہوں نے محبوبہ مفتی کو جواب دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ اگر جموں وکشمیر کے لوگ پنجرے یا قید میں ہیں تو ہندستان کی وجہ سے نہیں بلکہ بی جے پی۔پی ڈی پی حکومت کی وجہ سے ہیں۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں رہنے والے ہندستانی شہری ہندستانی آئین میں دیئے گئے بنیادی حقوق سے محروم ہیں جو جموں وکشمیر میں رہنے والے ہندستانی شہریوں کو چھوڑ کر باقی تمام ہندستانی شہریوں کو حاصل ہیں اور اس کی وجہ ہے آرٹیکل 35(A) جسے اس وقت کے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد نے پنڈت جواہر لال نہرو کی صلاح پر شامل کیا تھا جس سے جموں وکشمیر حکومت کو وہاں کے لوگوں کے بنیادی حقوق تلف کرنے کا اختیار مل سکے۔انہوں نے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند پر زور دیا کہ جموں وکشمیر کی حکومت کو جموں وکشمیر آئین کی دفعہ ۔92کے مطابق وہاں کے گورنر کوبرطرف کرنے کی ہدایت دیں جس سے ریاست میں نئے سرے سے انتخابات کا راستہ ہموار ہوسکے۔
قیوم وانی کاظہیرالدین کے ساتھ اظہارتعزیت
جموں//ایمپلائزجوائنٹ ایکشن کمیٹی کاایک تعزیتی اجلاس یہاں جموں میں منعقدہواجس میں گریٹرکشمیراخبارکے سینئر ایڈیٹر ظہیرالدین کی والدہ کی وفات پرشرکاء نے گہرے افسوس کااظہارکیا۔تعزیتی اجلاس میں اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے عبدالقیوم وانی نے غمزدہ خاندان کے ساتھ گہری ہمدردی کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ ظہیرالدین کی والدہ ایک نیک خاتون تھیں ۔انہوں نے پیشہ ورصحافی ظہیرالدین ودیگرلواحقین کے ساتھ گہرے افسوس وتعزیت کااظہارکیااوراللہ تعالیٰ سے مرحومہ کی مغفرت اورلواحقین کوصبرجمیل عطافرمانے کی دعافرمائی۔
گوجربکروال طبقہ کی حکومت مخالف ریلی 19دسمبرکو:اخترچوہدری
جموں//گوجربکروال اصلاحی کمیٹی نے ریاستی پی ڈی پی۔بی جے پی مخلوط حکومت کے بھیدبھائوکے خلاف 19دسمبرکواحتجاجی ریلی نکالنے کااعلان کیاہے۔یہاں جاری پریس بیان میں گوجربکروال اصلاحی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری چوہدری اخترحسین نے کہاہے کہ گوجربکروال طبقہ کے لوگ حکومت کے امتیازکے خلاف 19 دسمبرکواحتجاجی ریلی نکالیں گے ۔انہوں نے طبقہ کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس ریلی کوکامیاب بنانے کیلئے بڑھ چڑھ کرحصہ لیں۔انہوں نے کہاکہ یہ ریلی پی ڈی پی ۔بی جے پی مخلوط حکومت کی گوجربکروال خانہ بدوشوں کوجنگلات ودیگرسرکاری اراضی سے جبراً کھدیڑنے کے خلاف ہے ۔انہوں نے کہاکہ ریلی 19 دسمبر 2017 کو صبح 10 بجے سدھرابائی پاس سے راج بھون کی طرف مارچ کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ حال ہی میں قائم ہوئی آل جموں وکشمیرٹرائبل کوآرڈی نیشن کمیٹی کے لیڈران چوہدر ی نزاکت کھٹانہ، چوہدری طالب حسین ،امیرالدین کسانہ ،فرمان علی ودیگران نے اس احتجاجی ریلی کااعلان کیاہے جس کی گوجربکروال اصلاحی کمیٹی تائیداوربھرپورحمایت کرتی ہے۔اخترچوہدری نے کہاکہ آزادی کے 70سال ہوچکے ہیں لیکن گوجربکروال قبائلی خانہ بدوش طبقہ تاحال پسماندگی کاشکار ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایک عرصہ جدوجہدکے بعد 1991 میں اس وقت کی مرکزی سرکار نے گوجربکروال طبقہ کوخصوصی درجہ شیڈیول ٹرائب کادرجہ دیاتھا لیکن ریاستی سرکارنے قانون سازیہ اسمبلی میں اس طبقہ کیلئے نشستیں مخصوص نہیں رکھیں جوکہ ایک سازش کے تحت گوجربکروال طبقہ کے حقوق کی مامالی ہے ۔چوہدری اخترحسین نے کہاکہ موجودہ بھاجپاوپی ڈی پی مخلوط حکومت نے ایک سازش کے تحت قبائلی خانہ بدوشوں کے خلاف ظالمانہ رویہ روارکھاہواہے ۔جنگلات،جے ڈی اے ودیگرمحکمہ جات کے ساتھ مسلم گوجربکروال طبقہ کوبے دخلی کاسلسلہ جاری رکھاہواہے اورآج 23 بستیاں نیست ونابودکی گئی ہیں اورمساجدومدارس کوبھی نشانہ بنایاگیاہے۔ چوہدری اخترحسین نے کہاکہ صرف گوجربکروال طبقہ ہی حکومت کے نشانہ پرکیوں ہے؟۔صدیوں سے رہائش پذیر طبقہ طاقت سے بے دخل کیاجارہاہے ،اس ظلم وزیادتیوں کے خلاف مظاہرہ کرنے پرتشددکانشانہ بناکرتھانوں میں بندکردیاجاتاہے اوربے دخلی کیے جانے پرمزاحمت کرنے پر ایف آئی آرلگاکرانہیں ہراساں وپریشان کیاجاتاہے جبکہ بیرون ریاستوں سے لاکرلوگوں کویہاں جموں میں بسایاجاتاہے جبکہ ریاست میں دفعہ 370 نافذ ہے اوراس کوپامال کیاجارہاہے ۔انہوں نے حکومت مخالف 19 دسمبرکی احتجاجی ریلی کوکامیاب بنانے کیلئے طبقہ کے لوگوں سے اس میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
حکومت کی بہبودسکیمیں خودروزگارکیلئے اہم :لال سنگھ
جموں//جنگلات وماحولیات کے وزیر چودھری لال سنگھ نے بے روز گار نوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے خود روز گار یونٹ قائم کر کے اپنے لئے باعزت روز گار کے وسائل پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس مقصد کے لئے کئی بہبودی سکیمیں شروع کی ہیں۔وزیر موصوف نے ان باتوں کا اظہار Andritz پن بجلی پلانٹ دفتر کا نروال میں افتتاح کرنے کے بعد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقعہ پر سی سی ایف فاروق گیلانی کے علاوہ متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔وزیر نے کہا کہ حکومت ریاست کے بے روز گار نوجوانوں کو سبسڈی پر قرضے فراہم کر رہی ہے تا کہ وہ چھوٹے اور درمیانہ درجے کے یونٹ قائم کرسکیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سرکاری سکیموں سے بھرپور استفادہ کریں۔لال سنگھ نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی معاوت والی سکیمیں روز گار کے وسائل پیدا کرنے میں اہم رول ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ان سکیموں میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔انہوں نے افسروں پر زور دیا کہ وہ بے روز گار نوجوانوں کو سکیموں کی بھرپور جانکاری دستیاب کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں رو زگار میلے منعقد کئے جارہے ہیں۔ علاوہ ازیں حکومت نے کونسلنگ مراکز بھی قائم کئے ہیں جو ریاستی سرکار کا ایک اہم فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مراکز کو مکمل طور سے چالو کیا جانا چاہئے تا کہ اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔لال سنگھ نے جموں میںAndritz پن بجلی پلانٹ کا دفتر کھولنے کے لئے متعلقین کو شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست میں بجلی شعبیٔ میں بہتری لانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔اس موقعہ پر ایم ڈی اور سی ای اوAndritz پن بجلی پلانٹ نے کہا کہ ریاست میں پن بجلی کے کافی وسائل موجود ہیں جنہیں بروئے کار لانے کی بے حد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اُن کا ادارہ اس حوالے سے ایک مثبت رول ادا کرے گا تا کہ ریاست میں بجلی شعبیٔ کو دوام بخشا جاسکے۔
حق اطلاعات قانون کا موثراستعمال
انفارمیشن کمیشن کا آر ٹی آئی کارکنوں کے ساتھ استفساری سیشن
جموں //جموں وکشمیر ریاستی انفارمیشن کمیشن ( ایس آئی سی) نے چیف انفارمیشن کمشنر خورشید احمد گنائی کی صدارت میں جموں کے آر ٹی آئی کارکنوں کے ساتھ ایک راؤنڈ ٹیبل کا انعقاد کیا۔ اس موقعہ پر سٹیٹ انفارمیشن کمشنر محمد اشرف میر کے علاوہ کئی دیگر اعلیٰ افسران اور جموں خطے کے کئی آر ٹی آئی کارکُن بھی موجود تھے۔اس دوران کارکنوں نے ریاست میں آر ٹی آئی ایکٹ کی عمل ؤوری مزید موثر بنانے کے حوالے سے اپنی اپنی تجاویز سامنے رکھیں۔انہوں نے عوام میں آر ٹی آئی کے موثر استعمال کو یقینی بنانے کے لئے بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تا کہ حکمرانی کے عمل میں مزید شفافیت اور جوابدہی لائی جاسکے۔کارکنوں نے اس طرح کا پروگرام منعقد کرانے کے لئے سی آئی سی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام ضلع سطحوں پر بھی منعقد کئے جانے چاہئیں تا کہ نچلی سطح پر بیداری پیدا کی جاسکے۔چیف انفارمیشن کمشنر نے کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ اکرکن آر ٹی آئی کے استعمال کو عام کرنے میں ایک اہم رول ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی سی کارکنوں کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز پر غور کرے گی اور کمیشن کے کام کاج میں مزید بہتری لانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کی موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے کمیشن ریاستی حکومت کے مسلسل رابطے میں ہے تا کہ رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔سی آئی سی نے نئے ریاستی انفارمیشن کمشنر محمد اشرف میر کا بھی استقبال کیا اور اُمید ظاہر کی کہ اُن کا وسیع تجربہ کمیشن کے لئے کافی مدد گار ثابت ہوگا۔
بالی بھگت کی مرکزی وزیر صحت کے ساتھ ملاقات
نئی دہلی //صحت و طبی تعلیم کے وزیر بالی بھگت نے مرکزی وزیر برائے صحت و طبی تعلیم جے پی نڈا کے ساتھ ملاقات کی اور ان کے ساتھ ریاست میں طبی شعبیٔ سے جڑے کئی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقعہ پر مرکزی وزیر نے بالی بھگت کو یقین دلایا کہ اُن کی حکومت جموں وکشمیر میں طبی سیکٹر کو آگے بڑھانے کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔بعد میں بالی بھگت نے آر پی اوپتھالوجی مرکز واقع ایمز نئی دہلی کا بھی دورہ کیا۔ اس موقعہ پر وزیر کو وہاں دستیاب سہولیات کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ انہوں نے وہاں موجود فکیلٹی کے ساتھ بھی بات چیت کی۔وزیر کو ایمز میں ٹرانسپلانٹیشن کی مختلف سہولیات کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی۔میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر شکتی گپتا نے وزیر موصوف کو یقین دلایا کہ ریاست کے دونوں میڈیکل کالجوں میں آئی بینک کھولنے کے لئے اُن کی طرف سے ہر ممکن مدد دستیاب کرائی جائے گی۔ انہوں نے جموں وکشمیر کے ڈاکٹروں کو تربیت دینے کا بھی یقین دلایا۔وزیر نے اس موقعہ پر کئی دیگر معاملات کو بھی زیر بحث لایا تا کہ ریاست کے طبی شعبیٔ میں بہتر آسکے۔