سرینگر// مرکزی معاونت والی سکیم ساکھشر بھارت مشن کے تحت کام کررہے اساتذہ نے سوموار کو سرینگر میں احتجاجی کرتے ہوئے مستقلی کا مطالبہ دہرایا۔وادی کے کئی اضلاع سے آئے ہوئے اساتذہ پولو ویو پارک سرینگر میں جمع ہوئے جہاں سے انہوں نے ایک جلوس کی صورت میں پیش قدمی کرتے ہوئے صوبائی کمشنرکے دفتر کی طرف جانے کی کوشش کی تاہم پولیس انہیں پرتاپ پارک کے متصل روک لیا ۔ جس کے بعد مظاہرین پریس کالونی میں جمع ہوئے اور’حکومت کی تاناشاہی نہیں چلے گی نہیں چلے گی اور حکومت ہوش میں آو ہوش میںآو‘ کے نعرے لگائے ۔احتجاجیوں نے بتایا کہ 6سال قبل انہیں 2ہزار روپے ماہانہ مشاہرے کی بنیاد پر تعینات کیا گیا مگر گذشتہ2برسوں سے انہیں کوئی بھی تنخواہ نہیں دی گئی اور نہ ہی ساکھشر بھارت مشن کے تحت کام کرنے والے 6ہزار ملازمین کو مستقل کرنے کے حوالے سے کوئی پالیسی بنائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ18مارچ کوسکیم کا آخری ٹارگٹ مکمل کر کے وہ مستقلی کے منتظر تھے وہ شام کو اسی دن ملازمین کی بے دخلی کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر اشفاق احمد شاہ نے بتایا کہ حکومت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیں زبردستی سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کررہی ہے۔انہوں نے بتایا’’ ہم ریاست کے وزیر تعلیم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ 6ہزار نوجوانوں کے مستقبل کو بچانے کیلئے مداخلت کریں اور فوری طور جاب پالیسی کو اپناتے ہوئے مستقلی کے حوالے سے اقدامات اٹھائیں ۔مظاہرین نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی فوری مستقلی کے حوالے سے اقدامات نہیں کئے گئے تو وہ ریاست کے دونوں خطوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کریں گے۔