سرینگر// قومی محاذِ آزادی کے سینئر رُکن اعظم انقلابی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ خبر ہمارے لیے باعثِ اطمینان اور راحت ہے کہ 13 دسمبر 2017ءکو استنبول (ترکی) میں OIC سربراہ اجلاس کے اختتام پر یہ تاریخی اعلامیہ جاری ہوا کہ بیت المقدِس آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کادارالخلافہ متصوّر ہوگا۔ اور یہ کہ عالمی بڑی طاقتیں ہمارے اِس موقف کی تائید و حمایت کریں۔ سربراہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کے بیت المقدِس سے متعلق بیان کو مسترد کرتے ہوئے اِس کی مذمت کی گئی۔ سعودی حکمران شاہ سلمان نے بھی صدر ٹرمپ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے OIC سربراہ اجلاس کے متفقہ اعلامیہ کی تائید و حمایت کی ہے۔ بڑی طاقت چین نے بھی اِس اعلامیہ کو تسلیم کیا ہے۔ روس کے لیے ایک موقع ہے کہ ایشیا کی بڑی طاقت کی حیثیت سے اِس اعلامیہ کی تائید و حمایت کرتے ہوئے سڑیٹجک deterrence کا مشرقی نظام و صنع کرنے کے پروگرام کا آغاز کرے۔ ترکی صدر رجب طیب اردگان نے اسرائیل کو ایک دہشت گرد ریاست قرار دیا جو بچوں اور معصوم فلسطینی شہریوں پربم برساتی ہے۔ استنبول اعلامیہ اپنی جگہ مبارک سہی، تاہم 41 مسلم ممالک کے فوجی اتحادپر لازم ہے کہ وہ بدر و حنین کے مجاہدین کی تقلید میں جاں گُسل کشمکش کے مراحل سے گزرنے کے لیے تیار رہے۔