اننت ناگ//عشاجی پورہ اننت ناگ میں اُس وقت کہرام مچ گیا جب ایک جواں سال دکاندار کو اپنے کمرے کی چھت سے پھانسی پر لٹکتا ہوا پایا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ نوجوان نے ممکنہ طورخود کو پھانسی پر لٹکا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا اور معاملے کی نسبت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ اننت ناگ کے عشاجی پورہ نامی علاقے سے تعلق رکھنے والے 31سالہ عرفان احمد ماگرے ولد محمد سلیم کو پر اسرار حالات میں اس کے گھر کے اندر مردہ پایا گیا۔ نمائندے نے پولیس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بدھ کی صبح جب عرفان کافی دیر تک نہیں جاگا تو اس کے گھروالوں نے اس کے کمرے کا دروازہ کھٹکھٹایا، تاہم دروازہ اندر سے بند تھا اور وہاں سے کوئی آواز بھی نہیں آئی ۔چنانچہ کمرے کی ایک کھڑکی توڑ دی گئی اور عرفان کے گھروالوں پریہ دیکھ کر قیامت ٹوٹ پڑی کہ وہ کمرے کی چھت سے پھانسی پر مردہ لٹک رہا تھا ۔اس کے با وجود اسے نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔معاملے کی اطلاع مقامی پولیس کو دی گئی اور پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لیکر طبی اور قانونی لوازمات پورے کئے جس دوران ضلع اسپتال میں لاش کا پوسٹ مارٹم بھی کرایا گیا۔عرفان احمدڈی سی آفس اننت ناگ کے نزدیک موبائیل فون کی دکان چلاتا تھا۔ اس واقعہ سے پورے علاقے میں سنسنی کا ماحول ہے اور لوگ طرح طرح کی قیاس آرائیاں کررہے ہیں۔پولیس نے کہا ہے کہ یہ ظاہری طور ایک خود کشی کا معاملہ ہے اورعرفان نے اپنے آپ کو ایک دوپٹے کے سہارے کمرے کی چھت سے پھانسی پر لٹکا دیا تھا۔تاہم پولیس کے ایک آفیسر نے کے ا یم ا ین کو بتایا کہ فوری طور پر عرفان کی موت سے متعلق حالات و اقعات واضح نہیں ہوسکے ہیں اور اس بارے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی حتمی رائے قائم کی جاسکتی ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں سی آر پی سی کی دفعہ174کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔ قانونی و طبی لوازمات کی ادائیگی کے بعد جب عرفان کی میت اس کے ورثاء کے سپرد کردی گئی تو علاقے میں صف ماتم بچھ گئی اور خواتین کوسینہ کوبی کرتے دیکھا گیا۔ّ(کے ایم این)