ڈوڈہ //ریاست کے دیگر حصوںکی طرح ضلع ڈوڈہ میں بھی نیشنل ہیلتھ مشن ایمپلائز نے زیر قیادت آل جے اینڈ کے این ایچ ایم ایمپلائز ایسو سی ایشن ضلع ڈوڈہ مکمل کام چھوڑ ہڑتال کی اور ایک زور دار احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین اپنی خدمات باقاعدہ بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔اس سے قبل بلاک گھٹ،عصر، ٹھاٹھری،گندو اور بھدرواہ کے ملازمین کے علاوہ سی ایم او آفس اور ضلع ہسپتال کا این ایچ سٹاف سی ایم او آفس ڈوڈہ میں اکٹھا ہوے۔اس موقعہ پر اپنے خطاب میںاین ایچ ایم ایمپلائز ایسو سی ایشن کے صدر فیضان ترمبو نے کہا کہ احتجاج منعقد کرنے کا مقصد ریاستی سرکار و متعلقہ حکام کو این ایچ ایم ملازمین کے مسائل و شکایات سے آگاہ کرنا ہے،جس پر ابھی تک سرکار کی توجہ نہیں گئی ہے۔احتجاجی ملازمین کے مطالبات میںاین ایچ ایم ملازمین کو باقاعدہ بنانا ،سالانہ انکریمنٹ واگُذار کرنا، سالانہ حلف نامہ دائر کرنے کے عمل کو روکنا شامل ہے۔اس موقعہ پر مزید بتایا گیا کہ15000سے زائد ملازمین ریاست میں این ایچ ایم کے ساتھ کام کررہے ہیں،جو کہ عمر کی بالائی حد کو بھی پار کر گئے ہیں، لہذا انہیں فوری طور مستقل کیا جائے۔مظاہرین کا مبینہ الزام ہے کہ انکو فقط ایک تہائی تنخواہ دی جاتی ہے جبکہ انکے ہم منصب اسی قسم کے فرائض سرانجام دیتے ہیں اور انکو اچھی تنخواہ ملتی ہے۔ڈوڈہ ڈیولپمنٹ فرنٹ کے صدر اشتیاق احمد دیو نے بھی سرکار سے ان ملازمین کو باقاعدہ بنانے کی اپیل کی۔بعدازاں مظاہرین نے ایک ریلی بھی نکالی ،جو کہ ڈوڈہ کے مختلف بازاروں سے ہوتے ہوئے ڈی سی ڈوڈہ کے آفس کا روڈ بند کردیا ،جسکی وجہ سے ایک گھنٹہ تک ٹریفک معطل رہا،جسے انتظامیہ نے بروقت مداخلت کرکے حل کیا ۔ریلی سے ڈاکٹر نصیر معصود اندرابی ،ڈاکٹر حمید پرے،ڈاکٹر فرحت عباس اختر، ڈاکٹر شازیہ، جاوید اقبال، فردوس امین اور مشتاق احمد بھی شامل تھے۔