جموں//وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت تجارت کامرس اور صنعتوں سے وابستہ لوگوں کے مسائل سے پوری طرح باخبر ہے اور حکومت اس سیکٹر کو فروغ دینے کے لئے ہرممکن تعاون فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی نظام سے حکومت کو نظام میں شفافیت لانے کا ایک موقعہ میسر ہوا ہے ۔وزیر موصوف یہاں مختلف تجارت انجمنوں اور صنعتی ایسو سی ایشنوں کے نمائندوں کے ساتھ بجٹ سے پہلے مشاورت میں خطاب کررہے تھے۔میٹنگ کے دوران پریس کلب آف جموں ، سی سی آئی جموں ، آل جے کے اینڈ کے ٹرانسپورٹ ویلفیئر جموں ، فیڈریشن آف انڈسٹریز جموں، آل جموں ہوٹل اینڈ لاجس ایسو سی ایشن ، جموں ہوٹل ریسٹورنٹ اینڈ بار ایسو سی ایشن، ، کنفڈریشن آف انڈین انڈسٹری ، پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس انڈسٹری ، ٹریڈرفیڈریشن جموںکے نمائندوں سے تجاویز حاصل کی گئیں۔ان انجمنوں کے نمائندوں نے اپنے اپنے مطالبات وزیر موصوف کے سامنے رکھے۔پریس کلب جموں کے نمائندوں نے صدر اشونی کھجوریہ کی قیادت میں کئی مطالبات پیش کئے جن میں پریس کلب آ ف جموں میں ہائی ٹیک میڈیا سینٹر قائم کرنا بھی شامل ہے۔چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر راکیش گپتا نے صنعتوں سے جڑے مطالبات سے ڈاکٹر درابو کو آگاہ کیا۔جن میں 7جولائی 2017 ء تک جی ایس ٹی اور ویٹ نظام میں انٹرسٹ اور جرمانے کو معاف کرنے کی ون ٹائم ایمنسٹی دینے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔ٹرانسپور ٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن نے دسمبر 2016ء سے ٹیکسوں ، فیس اور جرمانے میں اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین ایس ٹی ایس وزیر نے جموںمیں ٹرانسپورٹ سیکٹر کی بحالی کے لئے خصوصی اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر درابو نے ایسو سی ایشن کو جانکاری دی کہ سٹیٹ فائنانس کارپوریشن ٹرانسپورٹ سیکٹر میں فائنانس فراہم کر رہی ہے اور وہ کارپوریشن کے ساتھ رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔فیڈریشن آف انڈسٹریز آف جموں کے چیئرمین رتن ڈوگرہ نے صنعتی پلاٹ مقامی کار خانہ داروں کو دینے سمیت کئی مطالبات اجاگر کئے۔جموں ہوٹل ریسٹورنٹ اینڈ بار ایسو سی ایشن نے بھی اپنے مطالبات وزیرکے سامنے رکھے ۔انہوںنے کئی مراعات کا مطالبہ کیا۔ پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس آف انڈسٹری کے صدر وکرانٹ اتھالا نے کئی معاملات پر اپنی تجاویز سامنے رکھیں۔انہوں نے جی ایس ٹی شرحوں میںمعقولیت لانے کا مطالبہ پیش کیا اور کہاکہ خوراک سے متعلق خدمات کو پانچ فیصد سلیب کے اندر اندر رکھا جانا چاہیئے۔ پریذیڈنٹ سی ٹی ایف نیرج آنند نے ایمنسٹی سکیم کا اعلان کرنے کے لئے ریاستی حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔انہوںنے بھی وزیر خزانہ کی نوٹس میں اپنے مطالبات لائے۔سی ٹی ایف نے ایل او سی تاجروں کو درپیش مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ ان کی سرمایہ کاری کو تحفظ بخشنے کے لئے کوئی لائحہ عمل اختیار کیا جانا چاہیئے۔ڈاکٹر درابونے متعلقین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پائیدار صنعتوں سے ہی آمدن حاصل کرسکتی ہے جبکہ صنعتکار اپنے یونٹوں سے ہی روزگار حاصل کرسکتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے دیرپا صنعتی کاری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر نے شرکأ کو یقین دلایا کہ بجٹ کے دوران تمام تجاویز کو شامل کرنے کی ہرممکن کوشش کریں گے تاکہ تجارت اور صنعت و حرفت سے وابستہ لوگوں کی توقعات کو پورا کیا جاسکے۔